امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ آئی سی جے اقوام متحدہ کا اہم عدالتی ادارہ ہے جو رکن ممالک کے درمیان تنازعات کو حل کرتا ہے اور قانونی سوالات پر رائے فراہم کرتا ہے۔ ICJ Verdict on Ukraine War
اقوام متحدہ نے 16 مارچ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ آئی سی جے کے فیصلے پابند ہیں، عدالت کے پاس ان کو نافذ کرنے کا کوئی براہ راست ذریعہ نہیں ہے۔"
اس سے قبل بدھ کو آئی سی جے نے یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کے حق میں 13 رکن ممالک اور دو نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے حکمران یوکرین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے صورتحال مزید خراب ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ICJ Verdict on Ukraine War: عالمی عدالت میں یوکرین کے حق میں فیصلہ، روس کو حملہ روکنے کا حکم
گزشتہ روز یوکرین کی درخواست پر سماعت مکمل کرنے کے بعد اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت (بین الاقوامی عدالت برائے انصاف) نے روس کو یوکرین پر حملہ روکنے کا حکم دے دیا تھا۔ ICJ Verdict on Ukraine War
آئی سی جے کے فیصلے کے بعد یوکرینی صدر نے کہا تھا کہ یوکرین نے آئی سی جے میں روس کے خلاف اپنے کیس میں مکمل فتح حاصل کر لی ہے۔
آئی سی جے نے حملہ فوری طور پر روکنے کا حکم دیا۔ اس حکم کو بین الاقوامی قانون کے تحت نافذ العمل ہے اس لیے روس کو اس حکم پر فوری طور پر عمل کرنا چاہئے۔ حکم کو نظر انداز کرنا روس کو مزید تنہا کر دے گا۔