یوکرین کے صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے ملک کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔Russia Ukraine War
اسپیشل کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن پروٹیکشن کی اسٹیٹ سروس نے خبردار کیا ہے کہ دھماکہ ماحولیاتی تباہی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہاں کے رہائشیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی کھڑکیوں کو گیلے کپڑوں کے ذریعہ بند کرلیں اور کافی مقدار میں سیال مادہ کا بطور خوراک لیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس دھماکے کا دھواں مشروم جیسا تھا، یوکرین کی اعلیٰ پراسیکیوٹر ارینا وینڈیکٹووا نے کہا کہ روسی افواج خارکیف پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں اور وہاں شدید لڑائی جاری ہے۔ تقریباً 15 لاکھ افراد کی آبادی والا خارکیف روسی سرحد سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Attacks Ukraine: یو این نے کہا، تین دنوں میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ یوکرینی ملک سے ہجرت کر چکے ہیں
یوکرین صدر زیلنسکی کے دفتر نے کہا کہ روسی افواج نے ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر، خارکیف میں ایک گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا، جس سے حکومت نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنی کھڑکیوں کو نم کپڑے سے ڈھانپ کر دھوئیں سے خود کو محفوظ رکھیں۔زیلینسکی نے عزم کیا کہ "ہم اپنے ملک کو آزاد کرانے کے لیے جب تک ضرورت ہو لڑیں گے‘‘۔
روس نے یوکرین پر ہوائی اڈوں اور ایندھن کی تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے حملوں کی ایک لہر شروع کر دی ہے جو ایک حملے کے اگلے مرحلے کے طور پر ظاہر ہوتا ہے جسے یوکرینی فوج کی شدید مزاحمت سے سست کر دیا گیا ہے۔ امریکہ اور یورپی یونین نے زیادہ تعداد میں یوکرینیوں کے لیے ہتھیاروں اور گولہ بارود فراہم کیا جارہا ہے اور ماسکو کو مزید الگ تھلگ کرنے کے لیے طاقتور پابندیاں لگائیں۔