اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین پر روس کے حملے پر یو این جی اے کا ہنگامی خصوصی اجلاس طلب کرنے والی قرارداد پر امریکی ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرارداد کی منظوری کے ساتھ سلامتی کونسل نے اس احتساب کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔Russia Ukraine War
کئی دہائیوں میں پہلی بار اس نے جنرل اسمبلی کا ہنگامی خصوصی اجلاس طلب کیا ہے۔ اس قرارداد کی حمایت کرنے والے کونسل کے ارکان تسلیم کرتے ہیں کہ یہ کوئی معمولی لمحہ نہیں ہے۔
ہمیں اپنے بین الاقوامی نظام کو درپیش اس خطرے سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور یوکرین اور اس کے لوگوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ نے روس پر زور دیا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے اپنی خطرناک بیان بازی کو کم کرے۔یہ وہ مسائل ہیں جو تمام ممبر ممالک کو متاثر کرتے ہیں۔
اس کے بعد ہم ایک قرارداد پر ووٹ دیں گے جس میں روس کو اس کے جارحانہ اقدامات اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیوں کا حساب دینا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Attacks Ukraine: یوکرینی باشندے روس کے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے بیرون ملک سے وطن واپس آرہے ہیں
ہم شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی رپورٹوں، روسی افواج کی یوکرین میں غیر معمولی طور پر مہلک ہتھیاروں کی منتقلی ، اور شہری سہولیات جیسے رہائش گاہوں، اسکولوں اور اسپتالوں کی وسیع پیمانے پر تباہی سے پریشان ہیں۔
میں روسی افسران اور فوجیوں سے کہتا ہوں کہ دنیا دیکھ رہی ہے۔ آپ کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ روس کی طرف سے انسانی جانوں کے ضیاع کا جواب طلب کریں، انسانی امداد و سیکورٹی امدادبہم پہنچائیں اور جارح روس کو اس کے اعمال کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
وہیں امریکہ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین روس پر مغربی ممالک کی طرف سے عائد پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد نہیں کرے گا اور پابندیوں کے اقدامات کی حمایت کرے گا۔
امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے ایک کانفرنس میں بتایاکہ ’’یہ یقینی ہے کہ چین روس کی طرف نہیں آئے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ چین نے اپنے ان کچھ بینکوں پر اس لیے پابندیاں عائد کر دی ہیں جنہوں نے روس سے توانائی کی خریداری میں سہولت فراہم کرنے کے لیے فنانس فراہم کیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ چین اب امریکہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کا احترام کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ، یورپی یونین، فرانس، جرمنی، اٹلی، کینیڈا اور امریکا نے یوکرین کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر روس پر اضافی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔