ETV Bharat / international

روس کا ناٹو سے فوجی مذاکرات پھر شروع کرنے پر زور

حالیہ برسوں میں روس اور ناٹو کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

russia-calls-for-resuming-military-dialogue-with-nato
author img

By

Published : Jul 20, 2019, 2:05 PM IST


روس نے کہا ہے کہ اس کے اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) کو غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے اور موجودہ مسائل کے حل کے لیے فوجی علاقے میں پھر بات چیت شروع کرنی چاہئے۔

خبررساں ایجنسی طاس نے روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشكووف کے حوالہ سے کہا: 'اس وقت اہم مسئلہ یہ ہے کہ کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے، فوجی نوعیت کے خطرناک واقعات کو روکنے کے طریقوں کو مضبوط کرنے اور ایک دوسرے کے ارادوں کو لے کر غلط فہمیوں سے بچنے کے لئے کام کرنے کے راستے تلاش کیے جائیں۔'

مسٹر گروشكووف نے کہا کہ فوجی سرگرمیوں میں شفافیت کو فروغ دینا اور فوجی علاقے میں رابطہ قائم کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور سے، کلیٹیو سیکورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (سي ایس ٹی او) کے رکن ممالک نے بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں سے دور رہنے سے متعلق پیشکش رکھے ہیں۔

مسٹر گروشكووف نے کہا: 'میں نے جو بھی کہا ہے ان سب کو لاگو کرنا فوجوں کے درمیان پیشہ ورانہ بات چیت کے بغیر ناممکن ہے۔'

قابل غور ہے کہ حالیہ برسوں میں روس اور ناٹو کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اس دوران دونوں طرف سرحدی علاقوں میں فوجی مشقیں کرنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر مسلح کنٹرول معاہدوں کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔

اپریل میں روسی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ناٹو میں شامل ممالک کے ساتھ انفرادی سطح پر رابطوں کو چھوڑ کر روس اور ناٹو کے باچي شہری اور فوجی تعاون رک گئے ہیں۔


روس نے کہا ہے کہ اس کے اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) کو غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے اور موجودہ مسائل کے حل کے لیے فوجی علاقے میں پھر بات چیت شروع کرنی چاہئے۔

خبررساں ایجنسی طاس نے روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشكووف کے حوالہ سے کہا: 'اس وقت اہم مسئلہ یہ ہے کہ کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے، فوجی نوعیت کے خطرناک واقعات کو روکنے کے طریقوں کو مضبوط کرنے اور ایک دوسرے کے ارادوں کو لے کر غلط فہمیوں سے بچنے کے لئے کام کرنے کے راستے تلاش کیے جائیں۔'

مسٹر گروشكووف نے کہا کہ فوجی سرگرمیوں میں شفافیت کو فروغ دینا اور فوجی علاقے میں رابطہ قائم کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور سے، کلیٹیو سیکورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (سي ایس ٹی او) کے رکن ممالک نے بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں سے دور رہنے سے متعلق پیشکش رکھے ہیں۔

مسٹر گروشكووف نے کہا: 'میں نے جو بھی کہا ہے ان سب کو لاگو کرنا فوجوں کے درمیان پیشہ ورانہ بات چیت کے بغیر ناممکن ہے۔'

قابل غور ہے کہ حالیہ برسوں میں روس اور ناٹو کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اس دوران دونوں طرف سرحدی علاقوں میں فوجی مشقیں کرنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر مسلح کنٹرول معاہدوں کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔

اپریل میں روسی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ناٹو میں شامل ممالک کے ساتھ انفرادی سطح پر رابطوں کو چھوڑ کر روس اور ناٹو کے باچي شہری اور فوجی تعاون رک گئے ہیں۔

Intro:Body:

welcome


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.