انسانوں کے جم غفیر سے بھرا رہنے والا سیٹ پیٹرس اسکائر کا صحن خالی پڑا تھا۔

پاپ فرانسس نے اپنے دعایہ کلمات میں کہا کہ خدا وند دنیا پر رحم کیجئے اور ہمارے جسموں کو صحت مند بنا دیجئے۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت مایوس ہوگئی ہے، ہماری مایوسی کو ختم کرکے ہمارے دلوں کو امید سے بھر دیجیے۔
پاپ فرانسس سینٹ پیٹرس کے باسیلیکا میں کھڑے ہو کر دعا کر رہے تھے۔
انھوں نے ایسٹر اور کرسمس کے موقع پر کی جانے والی خاص دعا بھی اس موقع پر کی۔
ان کی دعائیہ مجلس ایک گھنٹے تک جاری رہی ۔
انہوں نے سترہویں صدی میں ہونے والے طاعون کا حوالہ دیا کہ اس وقت کس طرح خداوند نے دنا کو نجات دی تھی۔
پاپ نے کورونا وائرس کا موازنہ "غیر متوقع اور ہنگامہ خیز طوفان" سے کیا۔
ان کے الفاظ میں "ہم نے محسوس کیا ہے کہ ہم ایک ہی کشتی پر سوار ہیں ، ہم سب نازک ہیں لیکن ایک ہی وقت میں ہمیں ایک دوسرے کو تسلی دینے کی ضرورت بھی ہے۔
فرانسس نے کہا کہ وبائی بیماری سے پہلے، لوگ زندگی کی طرف بھاگ رہے تھے،منافع کی لالچ، جنگ، ناانصافی سے دوچار تھے اور غریب، بیمار اور بے سہارا کی آواز نہیں سن رہے تھے۔ اور یہ سوچ رہے تھے کہ ہم بیمار اور ختم ہوجانے والی دنیا میں صحت مند رہیں گے۔
جب کہ ہم ایک عارضی قربان گاہ کی طرف بڑھ رہے تھے۔
مذہبی پیشوا تھوڑی دیر تک خاموش رہے اس کے بعد انھوں نے آخر میں کہا کہ "اے رب ، ہمیں بیماری ، وبا اور کسی بھائی کے خوف سے بچا۔"
فرانسس نے لکڑی کے ایک مصلوب کو بھی بوسہ دیا جو سولہویں صدی کے اوائل میں طاعون کے دوران روم میں مذہبی جلوسوں میں نکالا گیا تھا۔