یوکرین نے روس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے ماریوپول سے انخلاء کا عمل روک دیا ہے۔Partial Ceasefire in Ukraine
یوکرین کے مشرقی ڈونیٹسک علاقے کے گورنر پاولو کریلینکو نے ہفتہ کو ٹویٹ کیا کہ "ماریوپول سے لوگوں کا انخلا روک دیا گیا ہے۔ روسی انتظامیہ خاموش نہیں بیٹھ سکی اور ماریوپول میں مسلسل فضائی حملے کر رہی ہے، اس لیے سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے لوگوں کا انخلا روک دیا گیا ہے۔
اس سے قبل یوکرین کی نائب وزیر اعظم ارینا ویریشچک نے روس کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کرے۔
ویریشچوک کے حوالے سے سی این این نے بتایا کہ ہماری ملٹری رپورٹ کے مطابق جس علاقے سے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے جسے ایک محفوظ راہداری قرار دیا گیا ہے، روسی افواج جنگ بندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان علاقوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Protest in Kherson: خیرسن میں روسی افواج کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج
وہیں روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ کسی نے بھی یوکرین کے شہروں ماریوپول اور ولونواخہ کے قریب قائم دو انسانی راہداریوں کا استعمال نہیں کیا بلکہ یوکرین کے قوم پرستوں پر شہریوں کو جانے سے روکنے کا الزام لگایا۔
ان ریمارکس میں جو یوکرینی حکام کے تبصروں سے بالکل متضاد تھے، وزارت نے کہا کہ روسی افواج اس وقت گولہ باری شروع کردی جب اس نے عرضی جنگ بندی کے دوران انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو قائم کیا تھا۔
واضح رہے کہ روس نے ماریوپول اور ولونواخہ سے لوگوں کو نکالنے کے لیے صبح 10 بجے سے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔