ETV Bharat / international

'یہ وفد یورپی پارلیمنٹ کی نمائندگی نہیں کررہا ہے'

یورپی پارلیمان کی ایک رکن تھریسا گریفن نے کہا ہے کہ حال ہی میں کشمیر کا دورہ کرنے والا پارلیمانی گروپ یورپی یونین پارلیمنٹ کی نمائندگی نہیں کررہا ہے بلکہ گروپ کے ارکان اپنی نجی حیثیت میں دورے پر گئے ہیں۔

' یورپی وفد پارلیمنٹ کی نمائندگی نہیں کررہا ہے'
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 3:40 PM IST


تھریسا گریفن نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے وضاحت کی ہے کہ یورپی یونین کے اس گروپ کی آفیشل حیثیت نہیں ہے۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ،تھریسا گریفن نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں بندشیں ہٹائی جائی اور آئین کی طرف سے فراہم کردہ قوانین کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ ملک کی اپوزیشن جماعتوں بالخصوص کانگریس نے اس گروپ کے دورہ کشمیر پر سوال اٹھائے ہیں۔ان کے دورہ پر کہا گیا کہ وادی کی حالات کو جاننے کے لیے پہنچا یہ وفد اسلامو فوبیا (نازی ازم کو ماننے والے ) کے مرض میں مبتلا ہے اور یہ وفد ایک مسلم اکثریت والے علاقے کا دورہ کرنے جارہا ہے۔

یورپی پارلیمان کی ایک رکن تھریسا گریفن
یورپی پارلیمان کی ایک رکن تھریسا گریفن

سرینگر میں آج پریس کانفرنس کے دوران یوروپی پالیمان کے وفد نے کہا کہ کہ' اگر وہ نازی نظریات کی حامی ہوتے تو وہ یہاں کے لیے منتخب نہ ہوتے اور ہمیں نازیوں کی حمایت کہلانے پر سخت ناراضگی ہے۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یوروپی یونین کے وفد نے کہا کہ وہ بھارت میں سیاسی مداخلت کے لیے نہیں بلکہ حقائق تلاش کرنے کے لئے آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

وفد نے کہا کہ چونکہ دفعہ 370 بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے لہذا وہ یورپی یونین کو کوئی رپورٹ پیش نہیں کریں گے۔


تھریسا گریفن نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے وضاحت کی ہے کہ یورپی یونین کے اس گروپ کی آفیشل حیثیت نہیں ہے۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ،تھریسا گریفن نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں بندشیں ہٹائی جائی اور آئین کی طرف سے فراہم کردہ قوانین کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ ملک کی اپوزیشن جماعتوں بالخصوص کانگریس نے اس گروپ کے دورہ کشمیر پر سوال اٹھائے ہیں۔ان کے دورہ پر کہا گیا کہ وادی کی حالات کو جاننے کے لیے پہنچا یہ وفد اسلامو فوبیا (نازی ازم کو ماننے والے ) کے مرض میں مبتلا ہے اور یہ وفد ایک مسلم اکثریت والے علاقے کا دورہ کرنے جارہا ہے۔

یورپی پارلیمان کی ایک رکن تھریسا گریفن
یورپی پارلیمان کی ایک رکن تھریسا گریفن

سرینگر میں آج پریس کانفرنس کے دوران یوروپی پالیمان کے وفد نے کہا کہ کہ' اگر وہ نازی نظریات کی حامی ہوتے تو وہ یہاں کے لیے منتخب نہ ہوتے اور ہمیں نازیوں کی حمایت کہلانے پر سخت ناراضگی ہے۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یوروپی یونین کے وفد نے کہا کہ وہ بھارت میں سیاسی مداخلت کے لیے نہیں بلکہ حقائق تلاش کرنے کے لئے آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

وفد نے کہا کہ چونکہ دفعہ 370 بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے لہذا وہ یورپی یونین کو کوئی رپورٹ پیش نہیں کریں گے۔

Intro:Body:

 Panel does not speak for EU Parliament:EU MP Theresa Griffin


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.