کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ اومیکرون Omicron Variant نے دنیا بھر کی حکومتوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن UK Prime Minister Boris Johnson نے ہفتے کے روز کہا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اومیکرون Omicron ان لوگوں میں بھی پھیل سکتا ہے جنہوں نے ویکسین کی دونوں ڈوز لے لی ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا " ہمیشہ کی طرح ایک نئے ویریئنٹ کے ساتھ بہت سی چیزیں ہوتی ہیں جس کو ہم ابتدائی مرحلے میں نہیں جان سکتے، لیکن ہمارے سائنس دان گھنٹہ بہ گھنٹہ مزید جانچ پڑتال کررہے ہیں اور مجھے اس پر زور دینا چاہیے کہ اومیکرون بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور ان لوگوں کے درمیان پھیل سکتا ہے جنہیں دو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔''
جانس نے کہا ہے کہ برطانیہ آنے والوں کو دوسرے روز پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا، پبلک ٹرانسپورٹ اور دکانوں میں ماسک پہننے کے قواعد سخت کیے جائیں گے۔
وزیراعظم کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب برطانیہ میں اومیکرون کے دو نئے کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔
برطانیہ کے سیکریٹری ہیلتھ ساجد جاوید نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اومیکرون کے دو کیسز جمعہ کو دریافت ہوئے ہیں ایک چیلم فورڈ اور دوسرا ناٹنگھم میں، دونوں مریض فی الحال گھر میں الگ تھلگ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: South Africa on Travel Bans: اومیکرون کے سبب سفری پابندیاں عائد کرنا غیرمنصفانہ فیصلہ
برطانیہ کے علاوہ جرمنی نے بھی اومیکرون کے دونئے کیسز رپورٹ کیے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے جنوبی افریقہ کے نئے ویریئنٹ کی نشاندہی ایک تشویشناک کے طور پر کی ہے، کیونکہ اس میں بہت زیادہ تبدیلیاں ہوئی ہیں، جو ممکنہ طور پر اسے زیادہ قابل منتقلی اور خطرناک بناتی ہے۔
کوویڈ کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے انکشاف کے بعد ، امریکہ، یورپی یونین، کینیڈا، اسرائیل، آسٹریلیا، پاکستان اور دیگر ممالک نے صحت کے خدشات کے پیش نظر کئی جنوبی افریقی ممالک سے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔