سوشل ڈیموکریٹ کے رہنما اولاف شولز واضح اکثریت سے جرمنی کے نئے چانسلر New German Chancellor منتخب ہو گئے ہیں۔ وہ اس عہدے کے لیے واحد امیدوار تھے۔ اس کے ساتھ ہی انجیلا میرکل کا 16 سالہ دور اقتدار بھی اختتام کو پہنچ گیا ہے۔
اولاف شولز Olaf Scholz کو بدھ کے روز برلن کے بیلیو کیسل میں صدر فرینک والٹر اسٹین میئر نے جرمن چانسلر German Chancellor کے طور پر باضابطہ طور پر نامزد کیا۔
اسٹین میئر نے نئے چانسلر New German Chancellor کو بہت گرمجوشی سے مبارکباد پیش کیا، جب انہوں نے نامزدگی کی سرکاری دستاویز اولاف شولز کے حوالے کیا۔
پارلیمنٹ کے 736 نشستوں میں سے اولاف شولز کی حمایت میں 395 ووٹ ڈالے گئے۔
اولاف شولز کی حکومت نے جرمنی کو جدید بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی بڑی امیدوں کے ساتھ عہدہ سنبھالا ہے لیکن اسے کورونا وائرس وبائی مرض کے ملک کے مشکل ترین مرحلے سے نمٹنے کے فوری چیلنج کا سامنا ہے۔
اولاف شولز، میرکل کی حکومت میں وائس چانسلر اور وزیر خزانہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جو جرمن کی سیاست میں ایک طاقتور مقام ہے۔
گزشتہ روز جرمنی کی تین جماعتوں نے منگل کو ایک پروگریسو الائنس بنانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمن انتخابات میں انجیلا میرکل کی پارٹی کو شکست
اولاف شولز Olaf Scholz کے درمیانی بائیں بازو کے سوشل ڈیموکریٹس، گرینز اور کاروبار کے حامی فری ڈیموکریٹس کے درمیان ہونے والے معاہدے کو حالیہ دنوں میں تینوں جماعتوں کے اراکین کی جانب سے بھرپور حمایت حاصل ہوئی ہے۔
اس معاہدے سے شولز کو پارلیمنٹ میں منتخب ہونے کا راستہ صاف ہو گیا تھا کیونکہ تینوں جماعتوں کو ٹھوس اکثریت حاصل ہے۔
اتحاد کے معاہدے کا عنوان 'وینچر مور پروگریس' ہے۔ برلن کے فیوٹوریم میوزیم میں تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے معاہدے پر دستخط کیے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا نئی حکومت کے لیے خاص طور پر گرینز پارٹی کے لیے اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرکل کا چانسلر کے دوڑ سے باہر رہنے کا فیصلہ
دیگر ترجیحات میں یورپ کی سب سے بڑی معیشت کو جدید بنانا اور مزید لبرل سماجی پالیسیاں پیش کرنا شامل ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ حکومت کو کورونا وائرس کے انفیکشن کی بلند شرح کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔
فری ڈیموکریٹس کے رہنما اور مستقبل کے وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر نے کہا، 'ہم نے کہا تھا کہ ہم مزید ترقی کرنا چاہتے ہیں اور اس ہفتے سے ہم ترقی پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں کوئی وہم نہیں ہے۔ ہمیں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا ہے۔
16 سال تک جرمنی کی چانسلر میرکل نے اس بار اس عہدے کے لیے اپنی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ میرکل کا مرکزی دائیں بازو کا 'یونین بلاک' انتخابی شکست کے بعد اپوزیشن کے کردار میں رہے گا۔