نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ مناسب وقت آنے سے قبل افغانستان سے فوج کا انخلا نہیں کیا جائے گا۔
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیٹو چیف نے خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد افغانستان عالمی دہشت گرد تنظیموں کا محفوظ ٹھکانہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ہماری موجودگی مشروط ہے اور کوئی بھی اتحادی ضرورت سے زیادہ وہاں رہنا نہیں چاہتا۔ تاہم ہم مناسب وقت آنے تک افغانستان سے نہیں نکلیں گے۔
نیٹو چیف کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب رواں ہفتے نیٹو میں شامل اتحادی ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں افغانستان میں فورسز کی موجودگی اور امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس میں بنیاد پرستی مخالف بل پر ووٹنگ، مسلمانوں میں تشویش
ورچوئل کانفرنس کے ایجنڈے میں سرفہرست افغانستان میں اتحادیوں کے 9 ہزار 600 مضبوط سپورٹ مشن کی تقدیر ہوگی جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے فوجی دستبرداری کے حوالے سے طالبان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔
حالیہ مہینوں میں کابل حکومت کے ساتھ ہنگامہ خیز امن مذاکرات کے دوران طالبان کے تشدد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
طالبان نے نیٹو کے وزرا کو خبردار کیا ہے کہ وہ 'قبضہ اور جنگ جاری رکھنے کے لیے بہانے تلاش نہ کریں'۔
اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ 'طالبان کو تشدد کو کم کرنا ہوگا، نیک نیتی سے مذاکرات کرنے ہوں گے اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ تعاون کو روکنے کے اپنے عزم پر قائم رہنا چاہیے'۔