ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے پاکستان ٹیم کو انگلینڈ کےخلاف سیریز کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ سے شکست کھانے کے بعد ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر نے پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انگلینڈ سے شکست کی وجہ بند کمروں میں رہنے پر ملنے والی ذہنی کوفت ہے۔
جیسن ہولڈر کے مطابق کمرے کی کھڑکی کھول کر باہر صرف گراؤنڈ کا نظر آنا ذہنی دباؤ کا باعث بنا، کورونا کی وجہ سے ٹیموں کو انگلینڈ میں بائیو سیکیور ماحول میں رکھا گیا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ میں موجود ٹیمیں بائیو سیکیور ماحول کے تحت باہر جانے کی اجازت نہیں تھی، پاکستان ٹیم بھی اسی ماحول میں پانچ اگست سے انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلے گی۔
اسی دوران سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے کرکٹ ویب سائٹ کرکبز کو بتایا کہ پاکستان ٹیم ویسٹ انڈیز سے کہیں بہتر ٹیسٹ ٹیم ہے۔
اسی لئے میں بھی اس سریز کا شدت سے انتظار کر رہا ہوں۔ یقینا پاکستان ہر ایک کو حیرت میں ڈال سکتی ہے۔
اگر انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کی طرح کھیل کھیلا تو یہ مشکل میں پڑ سکتا ہے۔
وان نے کہا کہ بابر اعظم اور اظہر علی دائیں ہاتھ کے دو بلے باز ہیں۔
وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انگلش کنڈیشنز میں کیسے کھیلنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے مقام کی تبدیلی کا امکان: وارنر
اگر پاکستان پہلے بلے بازی کرتا ہے تو ان کا منصوبہ بڑا اسکور بنانا ہوگا۔ یقینا وہ انگلینڈ کو سخت چیلنج دیں گے۔
پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لئے انگلینڈ کی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔
اس انگلش ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے جس نے جولائی میں ویسٹ انڈیز کو 2-1 سے شکست دے دی تھی۔
انگلینڈ اپنا پہلا میچ 5 اگست سے مانچسٹر میں پاکستان کے خلاف کھیلے گا۔
انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان دوسرا میچ 13 اور تیسرا ٹیسٹ 21 اگست سے کھیلا جائے گا۔
یہ دونوں میچ ساوتھمپٹن میں جیو سیکیور ماحول میں ہوں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز سیریز کی طرح یہ میچ بھی ناظرین کے بغیر کھیلے جائیں گے۔
پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لئے انگلینڈ کی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔
انگلش ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے جس نے جولائی میں ویسٹ انڈیز کو 2-1 سے شکست دے دی تھی۔
انگلینڈ اپنا پہلا میچ 5 اگست سے مانچسٹر میں پاکستان کے خلاف کھیلے گا۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے قومی چیف سلیکٹر ایڈ اسمتھ نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف لگاتار 3 ٹیسٹ کھیلنے کے بعد اب ہم پاکستان سے اسی طرح کی سیریز کھیلنے کو تیار ہیں۔
ٹیم اگلے تین ہفتوں میں 15 دن ٹیسٹ کھیلے گی۔ یکم اگست سے کاؤنٹی کرکٹ بھی شروع ہورہی ہے۔
ہم ایک جیو سیکیور ماحول کے لئے ریزرو کھلاڑی رکھنا چاہتے ہیں ، لیکن ہم نئے ریزرو کھلاڑیوں کو کاؤنٹی کھیلنے کے مواقع بھی دے سکتے ہیں۔