اس موقع پر روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے متنازع نیوکلر کے حل میں اپنا رول ادا کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے ساتھ شمالی کوریا کے بہتر تعلقات کے لیے روس اپنا رول ادا کرے گا۔
اس سلسلے میں شمالی کوریا کے رہنما پابندیوں کی برخواستگی کے سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو بار ملاقات کرچکے ہیں۔ اس حوالے سے روس یہ چاہتا ہے کہ شمالی کوریا کے اسلحے سے پاک ہونے کے معاملے میں اس کا بھی نہایت اہم ہے۔ کم جونگ ان یہ دورہ روسی صدر ولادی میر پوتن کی دعوت پر کر رہے ہیں۔
اس سے قبل شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان ٹرین کے ذریعے اس تاریخی دورے پر روس پہنچ گئے۔ کم جانگ ان کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے روس کا پہلا دورہ ہے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات مشرقی ساحلی شہر 'ولادی ووسٹک' میں ہورہی ہے۔ یہ شہر شمالی کوریا کی سرحد سے قریب ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان آخری سربراہی ملاقات 8 برس قبل ہوئی تھی جب کم جانگ اُن کے والد کم جانگ اِل نے اس وقت کے روسی صدر دیمیتری میدویدیف سے ملاقات کی تھی۔
روس اور شمالی کوریا میں تعلقات خوشگوار ہیں۔ روس شمالی کوریا کو خوراک اور دیگر امداد بھی دیتا رہا ہے۔
جنوبی کوریا اور شمالی کوریا رشتے پر جمی برف کو پگھلانے میں روس کا اہم کردار رہا ہے۔