جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو بتایا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ ملک میں کورونا کے روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن اپریل کے آغاز تک توسیع ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر ہم نے برطانیہ سے آنے والے وائرس کا انتظام نہ کیا تو پھر ایسٹر تک ہمارے ہاں کیسز کی تعداد 10 گنا زیادہ ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں مزید آٹھ سے دس ہفتوں تک سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صومالیہ میں کار بم دھماکہ، سات فوجی ہلاک
ایک شخص نے میڈیا کو بتایا کہ 'انجیلا مرکل نے کہا کہ آٹھ سے دس ہفتوں میں آنے والا وقت بہت مشکل ہوگا اگر برطانوی شکل کے وائرس کو جرمنی میں پھیلنے سے روکا نہ گیا'۔
جرمنی نے گذشتہ ہفتے ملک بھر میں لاک ڈاؤن سخت کر دیا تھا اور اس خدشے کے درمیان جنوری کے آخر تک اس میں توسیع کر دی تھی کہ برطانیہ میں پہلی بار پائے جانے والے اس نئے کورونا وائرس کی زیادہ منتقلی جرمنی کے ہسپتالوں پر مزید دباؤ ڈال سکتی ہے۔
آج جرمنی میں متعدی بیماریوں کی جانچ کرنے والا ادارہ رابرٹ کوچ انسٹی ٹیوٹ (آر کے آئی) کو 12 ہزار 802 نئے کورونا کیسز رپورٹ موصول ہوئے ہیں۔ آر کے آئی کے مطابق، کووڈ 19 سے ہلاکتوں کی تعداد 891 ہوگئی ہے، جس سے اموات کی مجموعی تعداد 41 ہزار 577 ہوگئی ہے۔