ناروے کے نوبیل کمیٹی کے سربراہ بریٹ ریس اینڈرسن نے فاتحین کا اعلان کیا اور کہا کہ "آزاد اور حقائق پر مبنی صحافت طاقت کے غلط استعمال، جھوٹ اور جنگی پروپیگنڈے سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔"
دونوں صحافیوں کو امن کا نوبیل انعام اظہار رائے کی آزادی کے لیے بھرپور کوششوں پر دیا گیا ہے۔
نوبیل کمیٹی نے کہا کہ ماریہ ریسا نے 2012 میں ایک نیوز ویب سائٹ ریپلر کی مشترکہ بنیاد رکھی جس نے "صدر روڈریگو دوترٹے حکومت کی متنازع منشیات مخالف مہم پر تنقیدی توجہ مرکوز کی۔"
انہوں نے ریپلر کے ذریعے انکشاف کیا کہ کس طرح سوشل میڈیا کو جعلی خبریں پھیلانے ، مخالفین کو ہراساں کرنے اور عوامی گفتگو میں ہیرا پھیری کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جاپان کے نئے وزیراعظم کو نریندر مودی نے مبارکباد دی
نوبیل امن انعام جیتنے والے دوسرے صحافی دمتری مراتوف 1993 میں آزاد روسی اخبار نووایا گزیٹا کے بانیوں میں سے تھے۔
نوبیل کمیٹی نے کہا کہ نووایا گزیٹا آج روس کا سب سے آزاد اخبار ہے جس میں طاقت کے حوالے سے بنیادی تنقیدی رویہ شامل ہے۔
روسی حکومت کے ترجمان نے بھی دمتری مراتوف کو نوبیل امن انعام ملنے پر مبارکباد پیش کی اور انہیں باصلاحیت اور بہادر انسان قرار دیا۔
یاد رہے کہ نوبیل ایوارڈ کے ساتھ گولڈ میڈل اور 10 ملین سویڈش کرونر (1.14 ملین ڈالر سے زائد) انعامی رقم بھی دی جاتی ہے۔