برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ جنوری 2020 میں ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک میزائل حملے میں مار گرائے جانے والے یوکرین کے مسافر جہاز کے ذمہ داروں کو اپنے کیے کی سزا بھگتنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے ہوائی جہاز کو مار گرانے والے ایرانی کسی صورت میں سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ یوکرین کے مسافر جہاز کو مار گرانے کا حکم ایران کے اعلیٰ حکام کی طرف سے دیا گیا۔ ایران چھوٹے اہلکاروں پر اس کا الزام عاید کر کے اصل قصور واروں کو نہیں بچا سکتا۔ انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب کینیڈا نے اس حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے۔
برطانوی وزیرر اعظم بورس جانسن نے ٹویٹر پر پوسٹ متعدد ٹویٹس میں اپنے کینیڈین ہم منصب کے اس بیان کی تائید کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کے ہوائی جہاز کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ایک المیہ تھا اور اس کی ذمہ داری ایران کے اعلیٰ حکام پرعاید ہوتی ہے۔ اس حادثے میں یوکرین کے مسافر جہاز PS752 میں سوار 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران کو اس سانحے کی ذمہ داری اٹھانا ہوگی۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے تمام افراد کو انصاف فراہم کرنے اور اس حوالے سے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں یوکرین کا طیارہ مار گرانے کے معاملے میں 10 افراد پر فرد جرم عائد
قبل ازیں جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ یوکرینی ہوائی جہاز مار گرانے کی ذمہ داری ایران کے نچلے درجے کے اہلکاروں اور حکام پر عاید نہیں کی جانی چاہیے۔ یہ کارروائی اعلیٰ سطح سے احکامات ملنے کے بعد انجام دی گئی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یوکرینی ہوائی جہاز مار گرانے والے ایرانی عہدیداروں کو سزا دلوانے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے اور انہیں سزا سے فرار نہ ہونے دے۔
انہوں نے رپورٹ کے حوالے سے حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو بھیجے مکتوب میں کہا ہے کہ کینیڈا کے پاس طیارہ گرانے والے عہدیداروں کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کرنے اور ایرانی عہدیداروں پر پابندیاں عاید کرنے سمیت کئی آپشن موجود ہیں۔
(یو این آئی)