بھارت اور استونیا نے استونیا کے دارالحکومت تالن میں دفتر خارجہ کی مشاورت کے 11ویں دور میں سائبر سیکورٹی پر بات چیت شروع dialogue on cyber security کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک نے تعاون کے نئے ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے کہ ہیلتھ ٹیکنالوجی، تحقیق اور اختراع، تعلیم اور اسٹارٹ اپ پر بھی اتفاق کیا ہے۔
ان سینئر حکام کے درمیان بات چیت جمعرات کو ہوئی جہاں ہندوستانی وفد کی قیادت سینئر سفارت کار رینت سندھو نے کی، جب کہ اسٹونین وفد کی قیادت وزارت خارجہ میں سیاسی امور کے انڈر سکریٹری رین تماسار نے کی۔
دفتر خارجہ کی مشاورت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب بھارت اور استونیا سفارتی تعلقات کے 30 سال کا جشن منا رہے ہیں اور دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن ہیں۔
دریں اثنا، استونین فریق نے تالن میں ایک رہائشی مشن کھولنے کے ہندوستان کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور اس کے جلد افتتاح کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے استونیا کی تعریف کی کہ وہ پہلے ممالک میں شامل ہے جس نے ہندوستانی امیونائزیشن سرٹیفکیٹ بشمول کووی شیلڈ اور کوویکسین کو تسلیم کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے دونوں ممالک کو ایک موقع دیا ہے کہ دوطرفہ تعلقات کے ہر پہلو کا جائزہ لے سکیں۔
یو این آئی