ETV Bharat / international

اٹلی کے لیے طالبان حکومت کو تسلیم کرنا ناممکن - طالبان

اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی دی مایو نے کہا کہ طالبان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے اور اسے اٹلی کی طرف سے تسلیم نہیں کیا جائے گا لیکن عالمی برادری کو افغانستان کے لوگوں کی مالی مدد کرنی چاہیے۔

italian foreign minister
اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی دی مایو
author img

By

Published : Sep 27, 2021, 6:02 PM IST

اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی دی مایو نے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت میں نومنتخب وزراء میں سے کم از کم 17 کو ’عسکریت پسند‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے لیے اس حکومت کو تسلیم کرنا ناممکن ہے۔

خامہ نیوز نے پیر کے روز بتایا کہ مایو نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ طالبان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے اور اسے اٹلی کی طرف سے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے لوگوں کی مالی مدد کرنی چاہیے اور دنیا کو مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے ایک ساتھ آنا چاہیے۔ بڑی تعداد میں مہاجرین کی آمد سے ملک غیر مستحکم ہو جائیں گے ۔

وزیر خارجہ لویجی دی مایو کا یہ بیان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے اس دعوے کے بعد آیا ہے کہ افغانستان میں عبوری حکومت کو جلد ہی تسلیم کیا جائے گا کیونکہ وہ اقوام متحدہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

عالمی برادری نے تسلیم کرنے کے لیے پہلے ہی کچھ شرائط طے کر رکھی ہیں، جس میں خواتین اور انسانی حقوق کا احترام ، ایک جامع حکومت کا قیام، افغانستان کو دہشت گردی کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینا وغیرہ اہم ہیں۔ طالبان نے اب تک ان میں سے کسی پر عمل درآمد نہیں کیا لیکن وہ ایسا کرنے کا وعدہ کر رہا ہے

افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کو تقریبا 45 دن ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک دنیا کی کسی بھی قوم نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف نے بھی کہا تھا کہ طالبان کی عبوری حکومت پورے افغانستان کی نمائندگی نہیں کررہی ہے اس لیے ہم ان کے رابطے میں ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ جن وعدوں کو طالبان نے عوامی سطح پر اعلان کیا تھا، ان کو پورا کیا جائے اور ہمارے لیے یہی اولین ترجیح ہے۔

اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی دی مایو نے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت میں نومنتخب وزراء میں سے کم از کم 17 کو ’عسکریت پسند‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے لیے اس حکومت کو تسلیم کرنا ناممکن ہے۔

خامہ نیوز نے پیر کے روز بتایا کہ مایو نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ طالبان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے اور اسے اٹلی کی طرف سے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے لوگوں کی مالی مدد کرنی چاہیے اور دنیا کو مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے ایک ساتھ آنا چاہیے۔ بڑی تعداد میں مہاجرین کی آمد سے ملک غیر مستحکم ہو جائیں گے ۔

وزیر خارجہ لویجی دی مایو کا یہ بیان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے اس دعوے کے بعد آیا ہے کہ افغانستان میں عبوری حکومت کو جلد ہی تسلیم کیا جائے گا کیونکہ وہ اقوام متحدہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

عالمی برادری نے تسلیم کرنے کے لیے پہلے ہی کچھ شرائط طے کر رکھی ہیں، جس میں خواتین اور انسانی حقوق کا احترام ، ایک جامع حکومت کا قیام، افغانستان کو دہشت گردی کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینا وغیرہ اہم ہیں۔ طالبان نے اب تک ان میں سے کسی پر عمل درآمد نہیں کیا لیکن وہ ایسا کرنے کا وعدہ کر رہا ہے

افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کو تقریبا 45 دن ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک دنیا کی کسی بھی قوم نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف نے بھی کہا تھا کہ طالبان کی عبوری حکومت پورے افغانستان کی نمائندگی نہیں کررہی ہے اس لیے ہم ان کے رابطے میں ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ جن وعدوں کو طالبان نے عوامی سطح پر اعلان کیا تھا، ان کو پورا کیا جائے اور ہمارے لیے یہی اولین ترجیح ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.