ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعہ ہوئی میٹنگ کے بعد جاری بیان میں محترمہ جارجیووا نے بتایا کہ اس سال عالمی معیشت میں مندی رہے گی۔ یہ مندی سال 2008 کے معاشی بحران جیسی یا اس سے بھی بڑی ہوسکتی ہے۔ حالانکہ اگلے برس دوبارہ عالمی ترقیاتی شرح مثبت رہنے کی امید ہے۔ سب کچھ اس بات پر منحصر ہوگا کہ ہم کتنی جلد کووڈ۔19کی وبا کو قابو میں کرلیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کی وبا شروع ہونے سے اب تک ابھرتی ہوئی معیشت والے ممالک سے سرمایہ کار 83ارب ڈالر نکال چکے ہیں۔ یہ اب تک کسی بھی مدت میں سب سے بڑی نکاسی ہے۔
آئی ایم ایف کے سربراہ نے بتایا کہ تقریبا 80 ممالک تنظیم سے مدد کی اپیل کرچکے ہیں۔ آئی ایم ایف کے پاس اس وقت ایک لاکھ کروڑ ڈالر قرض دینے کے لئے ہے۔ ساتھ ہی دیگر متبادل پر بھی غور کیا جارہا ہے۔