یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ کیف کو خود کو بچانے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ نیٹو اسے کوئی ضمانت دینے سے خوفزدہ ہے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ ہمارے ساتھ ہیں؟" انہوں نے جواب دیا کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں لیکن وہ ہمیں اتحاد میں نہیں لینا چاہتے۔ Russia invades Ukraine
یوکرینی صدر نے یہ بھی کہا کہ میں نے یورپ کے 27 لیڈروں سے پوچھا کہ کیا یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا، میں نے ان سے براہ راست پوچھا ہے، تمام لیڈر خوفزدہ ہیں اور انہوں نے جواب نہیں دیا۔
صدر نے مزید کہا ’’ہم تنہا رہ گئے ہیں، کون ہمارے لیے جنگ میں جانے کو تیار ہے؟ سچ میں، میں کسی کو نہیں دیکھ رہا ہوں، یوکرین کو نیٹو کی رکنیت کی ضمانت کون دینے کو تیار ہے؟ سچ میں، ہر کوئی خوفزدہ ہے۔"
یوکرینی صدر نے مغرب پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو ماسکو کا سامنا کرنے کے لیے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعے کے روز کہا کہ وہ روسی حملے کے خاتمے کے لیے بات چیت کرنے سے نہیں ڈرتے لیکن ایسا کرنے کے لیے انھیں حفاظتی ضمانتوں کی ضرورت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Attacks Ukraine: یوکرینی صدر نے کہا، میں دشمنوں کا پہلا ہدف
زیلنسکی نے کہا کہ وہ یوکرین کے لیے غیر جانبدار حیثیت رکھنے کے بارے میں بات کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن انھوں نے اصرار کیا کہ ان کے ملک کو تیسرے فریق کی ضمانتوں کی ضرورت ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ "ہم روس سے نہیں ڈرتے، ہم روس کے ساتھ بات کرنے سے بھی نہیں ڈرتے، ہر چیز کے بارے میں بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن اب ہم نیٹو میں نہیں ہیں، ہمارے پاس سیکورٹی کی کیا ضمانتیں ہوں گی؟ کون سے ممالک انہیں یہ ضمانت دیں گے؟" انہوں نے کہا کہ روسی فوجی کارروائی کو ختم کرنے کے لیے بات چیت ہونی چاہیے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو کہا کہ "غیر جانبدارانہ حیثیت اور جارحانہ ہتھیاروں کے نظام کو مسترد کرنا یوکرین کے لیے پوتن کی ریڈ لائنز ہیں اور یہ کہ گیند اب کیف کے کورٹ میں ہے۔