نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی کے کربی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے بدھ کے روز جاری ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں ایچ آئی وی کے محض 835 معاملہ سامنے آئے، جو گزشتہ پانچ سال کے مقابلہ میں 23 فیصد کم ہے۔
کربی انسٹی ٹیوٹ کے سرویلانس اویوليوشن اینڈ ریسرچ پروگرام کی سربراہ ربیکا گائی نے کہا کہ یہ کمی کافی حوصلہ افزا ہے۔انہوں نے کہا: 'ہم نے گزشتہ چند برسوں میں آسٹریلیا کی کچھ ریاستوں میں ایچ آئی وی کی شرح میں کمی درج کی تھی لیکن 2018 میں ہمیں قومی سطح پر ایچ آئی وی کی شرح میں کمی درج کی گئی'۔
محترمہ گائی نے کہا: 'ایچ آئی وی کی شرح میں کمی کا پھیلاؤ روکنے کے لئے حکومت، صحت کے شعبے، کمیونٹیز اور تحقیقی سیکٹر کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ان کے تعاون کے نتیجے زیادہ سے زیادہ لوگوں میں ایچ آئی وی انفیکشن کی جانچ کی گئی اور ایچ آئی وی متاثرہ لوگوں کا جلد علاج شروع کر دیا گیا۔'
آسٹریلیا کے وزیر صحت گریگ ہنٹ نے ایک بیان جاری کر کے ایچ آئی وی کی شرح میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل یقین نتائج ہم جنس پرست مردوں کے درمیان باقاعدگی سے ایچ آئی وی کی روک تھام علاج کی وجہ سے بھی آیا ہے جس کو حکومت نے یکم اپریل 2018 سے 'فارماسیوٹیکلز اسکیم' میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا کی حکومت نے ان اسکیم کے تحت لوگوں کو ایچ آئی وی کی کئی ادویات دستیاب کرائی ہیں۔ حکومت اس کے لئے پرزور کوشش کر رہی ہے کہ ملک میں ایچ آئی وی انفیکشن کے نئے کیس نہ ہوں۔