فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینن نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کا خطرہ زیادہ ہے تاہم قومی سلامتی کے ادارے بھی گذشتہ پانچ برسوں میں متعدد دہشت گردانہ حملوں کی روک تھام کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ڈورمنین نے منگل کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم وطنوں کو بتائیں کہ ملک میں دہشت گردی کے خطرے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ 2017 کے بعد سے 35 دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنایا گیا ہے اور میں ایک بار پھر اپنی خفیہ ایجنسیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جو فرانس کی خدمت میں غیر معمولی سرگرمیاں انجام دیتی ہیں۔
اکتوبر 2020 میں پیرس میں ہونے والے ایک دہشت گرد کے ہاتھوں قتل اور نائس کے ایک چرچ میں گھات لگا کر کئے گئے حملے کے بعد فرانس نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیاں وقتا فوقتا دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ وزارت داخلہ دہشت گردانہ حملوں کے منصوبوں کا انکشاف کرتی رہی ہے ۔
فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت فرانس میں اسلام پرغیر ملکی اثرات اور سیکولرازم کی حفاظت کی حدود متعین کی جائے گی اورملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی جائے گی۔ فی الحال یہ بل ایوان زیریں سے منظورہوا ہے اور ایوان بالا میں اس پر بحث ہورہی ہے۔
(یو این آئی)