عالمی میڈیا رپورٹوں کے مطابق رومانیہ سے بحری جہاز پر ہزاروں بھیڑیں لاد کر سعودی عرب بھیجا جارہا تھا، روانگی سے کچھ ہی دیر بعد جہاز بحیرہ اسود میں الٹ گیا۔
واقعہ کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے فوری طور پر امدادی کارروائی شروع کیں اور جہاز کے عملہ کے 21 افراد کو بحفاظت نکال لیا تاہم اس دوران وہ صرف 33 بھیڑوں کو ہی بچا سکے جب کہ جہاز میں 14 ہزار 600 بھیڑیں موجود تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھیڑوں کو سعودی عرب لے جایا جارہا تھا جبکہ جانوروں کی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ جہاز پر گنجائش سے زیادہ بوجھ لادا گیا تھا جس کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔
یوروپی یونین اور رومانیہ کی لائیو اسٹاک ایسوسی ایشن نے حکام سے واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 2007 میں یوروپی یونین میں شمولیت اختیار کرنے والے ملک رومانیہ کا شمار یونین کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے اور اس کی برآمدات کا بڑا حصہ لائیواسٹاک پر مشتمل ہے جو کہ زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک کو بر آمد کی جاتی ہے۔