افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کیے جانے کے بعد سے ملک چھوڑنے والوں میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ سابق حکومت کے وزیر بھی شامل ہیں۔ اسی ضمن میں ملک چھوڑ کر افغانستان کے سابق وزیر مواصلات سید احمد شاہ سعادت نے جرمن شہر لیپ زگ میں پناہ لی ہے۔
وزیر مواصلات سید احمد شاہ سعادت پچھلے دو ماہ سے پزا ڈیلیوری بوائے کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ایک جرمن اخبار نے اس بارے میں ایک رپورٹ بھی شائع کی ہے۔
اس وقت تصویر دیکھ کر یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ جو شخص کبھی سکیورٹی اہلکاروں سے گھرا ہوا رہتا تھا آج وہ پزا ڈیلیوری بوائے کے طور پر کام کرہا ہے۔ سید احمد شاہ سعادت 2018 سے 2020 تک افغان حکومت میں وزیر تھے۔
گزشتہ سال وہ ریٹائر ہوکر جرمنی چلے گئے تھے جہاں انھوں نے کچھ دن تک اچھی زندگی گزر بسر کی، لیکن جب پیسے ختم ہوگئے تو مسائل شروع ہوگئے۔ جس کی وجہ سے سعادت اب اپنی سائیکل کے ذریعہ شہر میں گھوم کر لوگوں کے گھر تک کھانا پہنچانے کا کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Taliban Press Conference: طالبان نے تمام ممالک سے سفارت خانے بند نہ کرنے کی اپیل کی
- امریکہ سیاسی اور سکیورٹی چینلز پر طالبان سے رابطے میں
سعادت نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے کمیونیکیشن میں ایم ایس سی کیا ہوا ہے، وہ برقی انجینئر بھی ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے 23 سالوں تک دنیا کے 13 بڑے شہروں میں مختلف قسم کے کام بھی انجام دے چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سابق وزیر کا کہنا ہے کہ 'اس وقت میں بہت عام سی زندگی گزار رہا ہوں۔ میں جرمنی میں محفوظ محسوس کرتا ہوں۔ میں لیپ زگ میں اپنے خاندان کے ساتھ خوش ہوں۔ میں پیسہ بچانا چاہتا ہوں اور جرمن کورس کے ساتھ ساتھ مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں۔
انھوں نے مزید کہا 'میں نے کئی ملازمتوں کے لیے درخواست دی لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔ میرا خواب ایک جرمن ٹیلی کام کمپنی میں کام کرنا ہے۔
افغانستان کے سابق آئی ٹی وزیر نے طالبان کے افغانستان پر قبضے کے متعلق کچھ بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔