یوروپی ملک جرمنی میں کورونا کیسز کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن لگانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
جرمنی چانسلر انجیلا میرکل نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے بدھ سے قومی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔
رہنمایانہ ہدایات کے مطابق غیر ضروری دکانوں اور اسکولوں کو لاک ڈاؤن اقدام کے تحت بند کرنا ہے، جو 10 جنوری تک جاری رہے گا۔
چانسلر میرکل نے ملک کی 16 ریاستوں کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد اس اقدام کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ "اس ضمن میں کارروائی کرنے کی اشد ضرورت ہے"۔
واضح رہے کہ جرمنی میں حالیہ دنوں میں روزانہ ہونے والی اموات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
حالیہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 20،200 مزید متاثرین پائے گئے ہیں۔ رابرٹ کوچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 321 کے اضافہ کے ساتھ بڑھ کر 21،787 ہوگئی ہے۔ ملک میں گذشتہ چھ ہفتوں سے ریستوراں اور بارس کو پہلے ہی بند کردیا گیا ہے ساتھ ہی ملک کے کچھ علاقوں میں رضاکارانہ طور پر اپنے یہاں خود ہی لاک ڈاؤن نافذ کرلیا ہے۔
اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قومی لاک ڈاؤن کے تحت، ضروری دکانیں، جیسے کھانا فروخت کرنے والے، کھلے رہیں گے ، جس میں بینکوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
جب کہ گھروں میں کام کرنے والے ملازمین و خادمین کو کورونا وائرس ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دیاگیا۔ نئے سال کی خوشی میں جشن اور دیگر پروگرامس اور آتش بازی کرنے پر پابندی ہوگی۔