نیوزی لینڈ کی سرکاری فضائی کمپنی ایئر نیوزی لینڈ نے کہا ہے کہ دسمبر کے وسط سے تمام مسافروں کو اپنی گھریلو پروازوں پر سفر کرنے سے پہلے مکمل حفاظتی ٹیکوں کا سرٹیفکیٹ یا کووڈ-19 کا ٹسٹ فراہم کرنے کو کہے گی۔
ایئر نیوزی لینڈ کے چیف ایگزیکٹیو گریگ فورن نے کہا کہ یہ تبدیلی کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے کی گئی ہے، کیونکہ اگر موسم گرما میں کرسمس سے قبل لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں نرمی کی گئی تو نیوزی لینڈ کے لوگ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے ملنے کیلئے ہوائی سفر کرسکتے ہیں۔
گریک فورن نے کہا کہ’’ کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی آمد کے ساتھ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ اقدامات جو پہلے ہمیں محفوظ رکھتے تھے، اب کافی نہیں ہیں اور ہمیں تحفظ کی ایک اضافی تہہ کی ضرورت ہے، اس لیے ہم تمام نئے حفاظتی اقدامات کرنے جا رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے سبھی لوگوں کو پرواز کی اجازت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے صارفین کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں شدید زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ
ایئرلائن یہ تبدیلی 14 دسمبر 2021 سے 31 مارچ 2022 تک کی ابتدائی مدت میں کرے گی۔ اس کا اطلاق 12 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام مسافروں پر ہو گا جو نیوزی لینڈ کے اندر ’ایئر نیوزی لینڈ‘ کی پرواز میں سفر کر رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی حکومت کی طرف سے منظور شدہ تمام ویکسین اور ٹسٹ قبول کیے جائیں گے۔
مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ائیر نیوزی لینڈ کی موبائل ایپ کا استعمال کریں تاکہ وہ حکومت کے ’مائی ویکسین پاس‘ میں آسانی کے ساتھ چیک اپ کیلئے اپنی ویکسینیشن کی اسٹیٹس کو بکنگ کی تفصیلات کے ساتھ جوڑ سکیں، جن لوگوں نے مکمل حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے انہیں روانگی کے 72 گھنٹوں کے اندر منفی کورونا رپورٹ جمع کرانی ہوگی۔
اہم بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ملک کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں منگل کی رات 11:59 بجے کووڈ-19 پابندیوں میں مزید نرمی کی جائے گی۔
وزارت صحت کے مطابق ملک بھر میں 78 فیصد اہل افراد کو مکمل حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں۔