ETV Bharat / international

لندن: رکن پارلیمان ڈیوڈ ایمز چاقو حملے میں ہلاک

برطانوی کنزرویٹیو پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ ایمز پر چاقو سے اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایسیکس شہر کے لائی آن سی میں بیلفیرز میتھوڈسٹ چرچ میں ملاقات کر رہے تھے۔ پولیس نے اس سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔

British MP David Amess
رکن پارلیمان ڈیوڈ ایمز
author img

By

Published : Oct 16, 2021, 6:13 PM IST

برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ ایمز جمعہ کے روز دوپہر کے وقت چاقو کے ذریعہ کیے گئے حملے کے بعد ہلاک ہوگئے ہیں۔ رکن پارلیمان پر چاقو سے اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مشرقی انگلینڈ کے ایسیکس شہر کے لائی آن سی میں بیلفیرز میتھوڈسٹ گرجا گھر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق ان کی ٹیم نے اس حملے کو انجام دینے والے 25 سالہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ کی پولیس نے ایم پی ڈیوڈ ایمز کے قتل کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ کے وقت ڈیوڈ ایمز کو کئی بار چھرا گھونپا گیا جس کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔

ایسیکس پولیس نے بتایا کہ افسران کو جمعہ کے وقت دوپہر لی آن سی میں چاقو کے حملے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا اور اس سے ایک چاقو بھی برآمد کیا گیا ہے۔

پولیس نے کہا 'ہمیں اب اس معاملے میں کسی اور کی تلاش نہیں ہے اور ہمیں یقین ہے کہ عوام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔'

پولیس نے 16 اکتوبر کو ایک بیان میں کہا کہ ’’ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر مسلم انتہا پسندانہ تحریک سے جڑا ہوا حملہ ہے۔‘‘ پولیس نے کہا کہ چونکہ اس خونریز واقعے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا جا چکا ہے۔ اس لیے اب اس کی تفتیش انسداد دہشت گردی کے ذمے دار حکام کے حوالے کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب کئی رہنماؤں نے ٹویٹ کرکے اس واقعے پر حیرت کا اظہار کیا۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ڈیوڈ امیز کو ایک ایسی شخصیت قرار دیا، جو اپنے وطن اور اس کے مستقبل کے بارے میں جوش و جذبے سے یقین رکھتے تھے۔ جانسن نے کہا کہ پولیس کو اس قتل کی تحقیقات جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

بورس جانسن کا کہنا تھا کہ سر ڈیوڈ امیز کی موت سے ہر کوئی شدید صدمے سے دوچار ہے۔ انہوں نے مقتول ڈیوڈ امیز کو سیاست میں ایک بہت ہی مہربان، نہایت اچھا اور شریف انسان‘ قرار دیا۔

برطانوی نائب وزیراعظم ڈومینیک راب نے بھی ان کی موت پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت وسیع القلب اور سخی تھے۔ وزیر تعلیم ندیم ذہاوی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’ساوتھ اینڈ ویسٹ کے لوگ انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔‘‘

لیبر لیڈر کیر اسٹارمر نے ٹویٹ کیا "یہ بہت خوفناک اور چونکا دینے والی خبر ہے۔ ڈیوڈ، اس کے خاندان اور ان کے کارکن کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔

سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ٹویٹ کیا "لی آن سی سے انتہائی افسوسناک اور پریشان کن خبریں آ رہی ہیں۔ میری دعائیں سر ڈیوڈ ایمز اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

69 سالہ ایمز 1997 سے ساؤتھینڈ ویسٹ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں اور لی آن سی علاقہ اس سیٹ کے تحت آتا ہے۔

ڈیوڈ امیس پہلی بار سن 1983 میں رکن پارلیمان منتخب ہو کر پارلیمنٹ پہنچے تھے اور سن 1997 سے ہی ساؤتھ ویسٹ پارلیمانی حلقے سے نمائندگی کرتے آئے تھے۔

برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ ایمز جمعہ کے روز دوپہر کے وقت چاقو کے ذریعہ کیے گئے حملے کے بعد ہلاک ہوگئے ہیں۔ رکن پارلیمان پر چاقو سے اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مشرقی انگلینڈ کے ایسیکس شہر کے لائی آن سی میں بیلفیرز میتھوڈسٹ گرجا گھر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق ان کی ٹیم نے اس حملے کو انجام دینے والے 25 سالہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ کی پولیس نے ایم پی ڈیوڈ ایمز کے قتل کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ کے وقت ڈیوڈ ایمز کو کئی بار چھرا گھونپا گیا جس کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔

ایسیکس پولیس نے بتایا کہ افسران کو جمعہ کے وقت دوپہر لی آن سی میں چاقو کے حملے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا اور اس سے ایک چاقو بھی برآمد کیا گیا ہے۔

پولیس نے کہا 'ہمیں اب اس معاملے میں کسی اور کی تلاش نہیں ہے اور ہمیں یقین ہے کہ عوام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔'

پولیس نے 16 اکتوبر کو ایک بیان میں کہا کہ ’’ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر مسلم انتہا پسندانہ تحریک سے جڑا ہوا حملہ ہے۔‘‘ پولیس نے کہا کہ چونکہ اس خونریز واقعے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا جا چکا ہے۔ اس لیے اب اس کی تفتیش انسداد دہشت گردی کے ذمے دار حکام کے حوالے کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب کئی رہنماؤں نے ٹویٹ کرکے اس واقعے پر حیرت کا اظہار کیا۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ڈیوڈ امیز کو ایک ایسی شخصیت قرار دیا، جو اپنے وطن اور اس کے مستقبل کے بارے میں جوش و جذبے سے یقین رکھتے تھے۔ جانسن نے کہا کہ پولیس کو اس قتل کی تحقیقات جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

بورس جانسن کا کہنا تھا کہ سر ڈیوڈ امیز کی موت سے ہر کوئی شدید صدمے سے دوچار ہے۔ انہوں نے مقتول ڈیوڈ امیز کو سیاست میں ایک بہت ہی مہربان، نہایت اچھا اور شریف انسان‘ قرار دیا۔

برطانوی نائب وزیراعظم ڈومینیک راب نے بھی ان کی موت پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت وسیع القلب اور سخی تھے۔ وزیر تعلیم ندیم ذہاوی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’ساوتھ اینڈ ویسٹ کے لوگ انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔‘‘

لیبر لیڈر کیر اسٹارمر نے ٹویٹ کیا "یہ بہت خوفناک اور چونکا دینے والی خبر ہے۔ ڈیوڈ، اس کے خاندان اور ان کے کارکن کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔

سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ٹویٹ کیا "لی آن سی سے انتہائی افسوسناک اور پریشان کن خبریں آ رہی ہیں۔ میری دعائیں سر ڈیوڈ ایمز اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

69 سالہ ایمز 1997 سے ساؤتھینڈ ویسٹ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں اور لی آن سی علاقہ اس سیٹ کے تحت آتا ہے۔

ڈیوڈ امیس پہلی بار سن 1983 میں رکن پارلیمان منتخب ہو کر پارلیمنٹ پہنچے تھے اور سن 1997 سے ہی ساؤتھ ویسٹ پارلیمانی حلقے سے نمائندگی کرتے آئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.