ETV Bharat / international

برطانیہ الیکشن: بریگزٹ پارٹی بورس جانسن کی حمایت کرے گی

نائجل فراج پر 'بریگزٹ' کے حامی ووٹرز کو منتشر ہونے سے بچانے کے لیے زبردست دباو تھا، اسی وجہ سے انہیں یہ فیصلہ لینا پڑا۔

author img

By

Published : Nov 11, 2019, 8:44 PM IST

متعلقہ تصویر

انگلینڈ کے دارالحکومت لندن میں 'بریگزٹ پارٹی' کے رہنما نائجل فراج نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی 600 سیٹوں میں سے 317 سیٹوں پر اپنے امیدوار نہیں اتارے گی۔

ویڈیو

اس سے قبل فراج نے مکمل 600 سیٹوں پر اپنے امیدواروں کو اتارنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن فی الحال انہوں نے 'بریگزٹ' کے حامی ووٹرز کو منتشر ہونے سے بچانے کے لیے یو ٹرن لیا ہے۔

انہوں نے اپنی چھوڑی ہوئی 317 سیٹوں پر کنزرویٹیو پارٹی کے امیدواروں کو حمایت دینے کی بات کہی ہے۔

در اصل نائجل فراج پر 'بریگزٹ' کے حامی ووٹرز کو منتشر ہونے سے بچانے کے لیے زبردست دباو تھا، اسی وجہ سے انہیں یہ فیصلہ لینا پڑا۔

دائیں خیال کے حامی بیشتر برطانوی اخباروں نے خبر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 'لیبر پارٹی' اقتدار میں آئے گی، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ برطانیہ 'یورپین یونین' سے علیحدگی اختیار نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ لیبر پارٹی مسلسل اپنے انتخابی وعدوں میں کہتی رہی ہے کہ اقتدار حاصل ہونے کی صورت میں سنہ 2106 کے ریفرنڈم کو مسترد کر کے دوبارہ ریفرنڈم کرایا جائے گا، اور سوال کیا جائے گا کہ برطانیہ کو یورپین یونین کا حصہ رہنا چاہیے یا علیحدگی اختیار کر لینا چاہیے۔

غور طلب ہے کہ آئندہ ماہ 12 دسمبر کو برطانیہ میں عام انتخابات ہوں گے۔ ایسے میں بورس جانسن اور نائجل فراج کا ایک ہی راستے پر چلنا لیبر پارٹی کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم اور کنزرویٹو پارٹی کے رہنما بورس جانسن اور 'یوکپ' کے سابق رہنما اور موجودہ 'بریگزٹ پارٹی' کے سربراہ نائجل فراج دونوں رہنما بریگزٹ کی مہم کو لیڈ کرنے والوں میں پیش پیش تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس انتخاب میں دونوں ایک ہی راستے پر چلنے کو مجبور ہیں۔

انگلینڈ کے دارالحکومت لندن میں 'بریگزٹ پارٹی' کے رہنما نائجل فراج نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی 600 سیٹوں میں سے 317 سیٹوں پر اپنے امیدوار نہیں اتارے گی۔

ویڈیو

اس سے قبل فراج نے مکمل 600 سیٹوں پر اپنے امیدواروں کو اتارنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن فی الحال انہوں نے 'بریگزٹ' کے حامی ووٹرز کو منتشر ہونے سے بچانے کے لیے یو ٹرن لیا ہے۔

انہوں نے اپنی چھوڑی ہوئی 317 سیٹوں پر کنزرویٹیو پارٹی کے امیدواروں کو حمایت دینے کی بات کہی ہے۔

در اصل نائجل فراج پر 'بریگزٹ' کے حامی ووٹرز کو منتشر ہونے سے بچانے کے لیے زبردست دباو تھا، اسی وجہ سے انہیں یہ فیصلہ لینا پڑا۔

دائیں خیال کے حامی بیشتر برطانوی اخباروں نے خبر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 'لیبر پارٹی' اقتدار میں آئے گی، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ برطانیہ 'یورپین یونین' سے علیحدگی اختیار نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ لیبر پارٹی مسلسل اپنے انتخابی وعدوں میں کہتی رہی ہے کہ اقتدار حاصل ہونے کی صورت میں سنہ 2106 کے ریفرنڈم کو مسترد کر کے دوبارہ ریفرنڈم کرایا جائے گا، اور سوال کیا جائے گا کہ برطانیہ کو یورپین یونین کا حصہ رہنا چاہیے یا علیحدگی اختیار کر لینا چاہیے۔

غور طلب ہے کہ آئندہ ماہ 12 دسمبر کو برطانیہ میں عام انتخابات ہوں گے۔ ایسے میں بورس جانسن اور نائجل فراج کا ایک ہی راستے پر چلنا لیبر پارٹی کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم اور کنزرویٹو پارٹی کے رہنما بورس جانسن اور 'یوکپ' کے سابق رہنما اور موجودہ 'بریگزٹ پارٹی' کے سربراہ نائجل فراج دونوں رہنما بریگزٹ کی مہم کو لیڈ کرنے والوں میں پیش پیش تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس انتخاب میں دونوں ایک ہی راستے پر چلنے کو مجبور ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.