ETV Bharat / international

بینجامن نیتن یاہو کی حکومت کے خاتمے کا امکان

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کا 12 سالہ دور ختم ہونے کے قریب ہے، دائیں بازو کے رہنما نفتالی بینیٹ نے اپنی حمایت اپوزیشن لیڈر کے حق میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت کبھی بھی ختم ہوسکتی ہے۔

benjamin netanyahu
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو
author img

By

Published : May 31, 2021, 9:23 AM IST

Updated : May 31, 2021, 9:41 AM IST

گزشتہ روز اسرائیل کی ایک چھوٹی سخت گیر جماعت کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے کہا کہ وہ اسرائیلی رہنما کی 12 سالہ حکمرانی کے خاتمے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے مخالفین کے ساتھ اتحادی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے۔

ملک گیر خطاب میں یمنہ پارٹی کے رہنما نفتالی بینیٹ نے کہا کہ انہوں نے ملک کے حزب اختلاف کے رہنما یائر لیپڈ کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ دونوں رہنما بدھ تک ایک معاہدہ مکمل کرینگے، جس میں ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دونوں معاہدہ کے تحت روٹیشن کے طور پر دو سال وزیراعظم کی حیثیت سے کام کریں گے۔

بینیٹ نے کہا "میرا ارادہ ہے کہ میں اپنے دوست یائر لیپڈ کے ساتھ مل کر قومی اتحاد کی حکومت تشکیل دینے کے لیے اپنی پوری کوشش کروں، تاکہ ہم ملک کو بچائیں اور اسرائیل کو اپنے راستے میں واپس لاسکیں۔"

اتحاد کی حکومت تعطل کے اس چکر کا خاتمہ کرے گی جس نے گذشتہ دو سالوں میں ملک کو چار غیر یقینی انتخابات میں پھنسا دیا ہے۔

اس کے علاوہ گذشتہ تین دہائیوں میں اسرائیلی سیاست کی سب سے زیادہ طاقتور شخصیت ہے نیتن یاہو کے دور کا بھی خاتمہ ہوگا۔

نیتن یاہو کے قوم پرست نظریہ کو شیئر کرتے ہوئے بینیٹ نے کہا کہ سخت گیر دائیں بازو کے لیے پارلیمنٹ میں حکمرانی کی اکثریت بنانے کا کوئی ممکن طریقہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا "اس طرح کی حکومت تب ہی کامیاب ہوگی جب ہم ایک ساتھ مل کر ایک ساتھ کام کریں گے۔"

حکومت بنانے کے لیے پارٹی کے ایک رہنما کو پارلیمنٹ میں 61 نشستوں کی اکثریت حاصل کرنی ہوگی۔چونکہ کوئی بھی جماعت اپنے طور پر اکثریت نہیں رکھتی ہے، اتحاد عام طور پر چھوٹے شراکت داروں کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی حکومت کے خاتمے کو ملکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے خاتمے کے لیے ایک حکومتی اتحاد بننے جارہا ہے لیکن اگر ایسا ہوجاتا ہے تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔

گزشتہ روز اسرائیل کی ایک چھوٹی سخت گیر جماعت کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے کہا کہ وہ اسرائیلی رہنما کی 12 سالہ حکمرانی کے خاتمے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے مخالفین کے ساتھ اتحادی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے۔

ملک گیر خطاب میں یمنہ پارٹی کے رہنما نفتالی بینیٹ نے کہا کہ انہوں نے ملک کے حزب اختلاف کے رہنما یائر لیپڈ کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ دونوں رہنما بدھ تک ایک معاہدہ مکمل کرینگے، جس میں ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دونوں معاہدہ کے تحت روٹیشن کے طور پر دو سال وزیراعظم کی حیثیت سے کام کریں گے۔

بینیٹ نے کہا "میرا ارادہ ہے کہ میں اپنے دوست یائر لیپڈ کے ساتھ مل کر قومی اتحاد کی حکومت تشکیل دینے کے لیے اپنی پوری کوشش کروں، تاکہ ہم ملک کو بچائیں اور اسرائیل کو اپنے راستے میں واپس لاسکیں۔"

اتحاد کی حکومت تعطل کے اس چکر کا خاتمہ کرے گی جس نے گذشتہ دو سالوں میں ملک کو چار غیر یقینی انتخابات میں پھنسا دیا ہے۔

اس کے علاوہ گذشتہ تین دہائیوں میں اسرائیلی سیاست کی سب سے زیادہ طاقتور شخصیت ہے نیتن یاہو کے دور کا بھی خاتمہ ہوگا۔

نیتن یاہو کے قوم پرست نظریہ کو شیئر کرتے ہوئے بینیٹ نے کہا کہ سخت گیر دائیں بازو کے لیے پارلیمنٹ میں حکمرانی کی اکثریت بنانے کا کوئی ممکن طریقہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا "اس طرح کی حکومت تب ہی کامیاب ہوگی جب ہم ایک ساتھ مل کر ایک ساتھ کام کریں گے۔"

حکومت بنانے کے لیے پارٹی کے ایک رہنما کو پارلیمنٹ میں 61 نشستوں کی اکثریت حاصل کرنی ہوگی۔چونکہ کوئی بھی جماعت اپنے طور پر اکثریت نہیں رکھتی ہے، اتحاد عام طور پر چھوٹے شراکت داروں کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی حکومت کے خاتمے کو ملکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے خاتمے کے لیے ایک حکومتی اتحاد بننے جارہا ہے لیکن اگر ایسا ہوجاتا ہے تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔

Last Updated : May 31, 2021, 9:41 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.