بچوں کے بچپن کی تصوریں، ان کی ادائیں اور ان کے تئیں ماں باپ کے اظہار محبت کو برسوں بعد بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بچپن کی یادگار حرکات و سکنات کو کیمرے میں قید کرنے کی سمت میں شاندار اقدامات کیے گئے ہیں۔
نئے ایجاد کیے گئے 'بےبی کیمرہ' کے ذریعہ ان کے حرکات اور ماں باپ کے ردعمل کو ان کے سن شعور کو پہنچنے کے بعد دکھایا جا سکے گا۔
کمپنی کے سی ای او یوہان توبل کا کہنا ہےکہ جوان ہونے کے بعد سبھی اپنے والدین کے وہ جذبات دیکھنا چاہتے ہیں، جسے انہوں نے پہلی بار اپنے بچے کو دیکھنے کے بعد ظاہر کیا ہو گا۔
اس لیے بچوں کے لیے ایک خاص قسم کا تحفہ ہے۔ وہ اسے بڑا ہونے کے بعد سبھی جذبات کو دیکھ سکیں گے۔
فرانس کی کمپنی 'بیب آئیز '(بچے کی آنکھیں) کے ذریعہ تیار کیا گیا 'سمارٹ بیبی کیمرہ' ایک ایسا آلہ ہے، جو بچوں کی حرکتوں کے ساتھ اہل خانہ کی سرگرمیوں کو بھی قید کر سکے گا۔
اس کیمرے کی قیمت 139 امریکی ڈالر ہے۔ یہ ایک بہت چھوٹا ایچ ڈی سمارٹ کیمرہ ہے جو کسی بچے کے کپڑے، بچہ گاڑی، ہائی چیئر اور کار کی سیٹ سے منسلک ہوسکتا ہے۔
جب ویڈیوز کو کمپیوٹر میں منتقل کیا جاتا ہے، تو 'بیب آئیز' کا ویب انٹرفیس جذبات اور چہرے کی شناخت کے ذریعہ ان کی درجہ بندی کرتا ہے۔
کیمرا آن کرنے کی ضروت نہیں ہوتی ہے۔ کیمرے کو حرکت کی شناخت سے لیس کیا گیا ہے، لہذا جیسے ہی کوئی شخص فریم میں نظر آتا ہے، فوری طور پر اس کی ریکارڈنگ شروع ہو جاتی ہے۔
کمپنی نے پرائیویسی سے متعلق تمام طرح کی تشویشات کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ والدین کو راز داری کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہئے، کیوں کہ سمارٹ کیمرہ وائی فائی، بلوٹوتھ یا کسی دوسرے وائرلیس ٹرانسمیشن سے منسلک نہیں ہے۔
اس کے ڈیٹا کو محض 'یو ایس بی ڈیٹا کیبل' کے ذریعہ ہی منتقل کیا جا سکتا ہے۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن کا آئی ایف اے کنزیومر الیکٹرانکس شو رواں ماہ 11 ستمبر تک جاری ہے۔
اس کے 1 ہزار 800 سے زیادہ نمائش کنندگان میں سیمسنگ، ہواوے اور سونی جیسی بڑی کمپنیز شامل ہیں۔
اسے ایک شاندار قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ لیکن دیکھنا دلچسپ ہو کہ اسے عوام میں کتنی مقبولیت ملتی ہے۔