موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس (سی او پی 26) کے صدر آلوک شرما نے جمعہ کو موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس میں شرکت کرنے والے مندوبین پر زور دیا کہ وہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران بات چیت کی رفتار کو تیز کریں تاکہ اس انعقاد کا نتیجہ دوسرے اور آخری ہفتے تک پہنچ سکے۔
اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی) کے جاری کردہ ایک بیان میں آلوک شرما نے کہا کہ"بڑی تعداد میں حل نہ ہونے والے مسائل کا دوسرے ہفتے تک جاری رہنا ممکن نہیں ہے۔ اس تناظر میں میں (آلوک شرما) چیئرمینز، گروپوں اور تمام وفود پر زور دیتا ہوں کہ وہ آنے والے 24 گھنٹوں میں بات چیت کو تیز کریں، جس کا مقصد مسائل کو متوازن کرنے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
12 نومبر کو ختم ہونے والی گلاسگو سمٹ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری تک رکھنے کے لیے ایک بامعنی عہد کرنے کے آخری موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- انسانیت کو بچانے پرعالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں زور
- ہم موسمیاتی تبدیلی کو روکنے میں ناکام ہوکر اپنی قبریں خود کھود رہے ہیں: اقوام متحدہ
- موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھارت نے پیش کیا اپنا نظریہ
وہیں، اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس (سی او پی 26) کے منتظمین نے ہفتہ کے روز ماحولیاتی مسائل پر ہونے والے کچھ احتجاج سے بھی خبردار کیا ہے۔
منتظمین نے اپنے بیان میں کہا کہ " یوتھ اینڈ پبلک امپاورمنٹ ڈے کے موقع پر ایک اندازے کے مطابق 8000 سے 10000 لوگ صبح 11.30 بجے کلونگروف پارک سے گلاسگو کے سٹی سینٹر میں واقع جارج اسکوائر تک احتجاجی ریلی نکال سکتے ہیں۔
اور 6 نومبر بروز ہفتہ، عالمی یوم موسمیاتی انصاف کے موقع پر 12.30 بجے کلونگروف پارک سے گلاسگو گرین تک نکلنے والی ریلی میں 50 ہزاروں لوگوں کے شریک ہونے کی توقع ہے۔
منتظمین کے مطابق ہفتہ کے روز گلاسگو ہوائی اڈے اور برطانیہ کے مزید نو ہوائی اڈوں پر بھی احتجاج کیا جائے گا۔
(یو این آئی)