101 سالہ کورونا متاثرہ برطانوی بزرگ جس نے 1919 میں ہسپانیوی فلو دیکھا تھا، اسپتال سے صحتیابی کے بعد اپنے گھر لوٹ گئے۔
ورسٹر شائر ایکیوٹ ہاسپٹلز نیشنل ہیلتھ سروس ٹرسٹ کے مطابق اس بزرگ نے انگلینڈ کے ریڈڈچ کے الیگزینڈرا اسپتال میں دو ہفتے کورونا وائرس سے لڑنے میں گزارنے کے بعد صحتیاب ہوئے۔ بی بی سی نے اس شخص کی شناخت کیتھ واٹسن کے نام سے کی ہے جبکہ اسپتال نے صرف مریض کا پہلا نام ہی جاری کیا ہے۔
اسپتال نے ایک پوسٹ میں واٹسن کی اسپتال اسٹاف کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ''گذشتہ دو ہفتوں سے کیتھ کی دیکھ بھال کے لئے الیگزینڈرا اسپتال کے وارڈ 12 میں سب نے اچھی دیکھ بھال کی گئی۔''
ماہرین صحت اور سرکاری عہدیداروں نے طویل عرصے سے بزرگوں کو وائرس کے شکار کا انتباہ کیا ہے اور واٹسن جیسے صد سالہ کو اس سے زیادہ خطرہ بتایا ہے۔
ویسٹرشائر ایکیوٹ اسپتال کے چیف ایگزیکٹو میتھیو ہاپکنز نے کہا کہ ''ہمیں خوشی ہے کہ کیتھ کو بحفاظت اسپتال سے ریلیز کیا گیا۔ یہ ہمارے اسٹاف کے لئے ایک بہت بڑی حوصلہ افزائی ہے جو ہمارے مریضوں کی بہترین نگہداشت فراہم کرنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔''
بی بی سی کی خبر کے مطابق 101 سالہ بزرگ گرنے کے بعد علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرائے گئے تھے لیکن بخار ہونے کے بعد کوویڈ 19 کی انکی رپورٹ مثبت آئی تھی۔
واضح ہو کہ 101 سالہ بزرگ واٹسن کی پیدائش 1919 میں ہوئی تھی جب ہسپانوی فلو نے 50 کروڑ افراد کو متاثر کیا تھا۔ اس ہسپانوی فلو کا شکار دنیا کی ایک تہائی آبادی ہوئی تھی۔