ETV Bharat / international

Russia Attacks Ukraine: یوکرین روس جنگ کے متعلق اہم اپڈیٹس

روسی صدر نے یوکرین پر حملہ کا اعلان Russia Attacks Ukraine کرتے وقت دوسرے ممالک کو خبردار کیا کہ وہ مداخلت نہ کریں اور مداخلت کی کسی بھی کوشش کے ایسے نتائج ہوں گے جو آپ نے تاریخ میں کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔ روس طویل عرصے سے یوکرین کے نیٹو اور یوروپی یونین کی طرف جانے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔

13 things you need to know about russias invasion on ukraine
یوکرین روس جنگ کی اب تک کی اہم اپڈیٹس
author img

By

Published : Feb 24, 2022, 10:11 PM IST

جمعرات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھارتی وقت کے مطابق صبح 8:30 کے قریب یوکرین پر حملے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد روسی فوجیوں نے یوکرین پر وسیع پیمانے پر حملہ کیا تو دارالحکومت کیف اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ Russia Attacks Ukraine

حملے کی بین الاقوامی مذمت اور پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے، پوتن نے دوسرے ممالک کو خبردار کیا کہ روسی کارروائی میں مداخلت کی کسی بھی کوشش کے ایسے نتائج ہوں گے جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔

دریں اثنا یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے روسی حملے کو’جارحیت کی جنگ‘ قرار دیتے ہوئے اپنے اتحادیوں سے فوجی اور انسانی مدد کی اپیل کی ہے۔

یوکرین روس جنگ کی اب تک کی اہم خبریں:

  1. یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن، جرمن چانسلر اولاف شولز، یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مشیل، پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن سے بات کی ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پوتن کو روکنے، پوتن مخالف اتحاد بنانے، فوری پابندیاں لگانے اور یوکرین کے لیے فوجی اور انسانی امداد کے لیے فوری طور پر کارروائی کرے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روس کو امن قائم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
  2. یوکرین کے صدر کے ایک مشیر نے جمعرات کو کہا کہ ملک پر روسی حملے میں اب تک تقریباً 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر اولیکسی آریسٹووچ نے کہا کہ کئی درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے حکام ان تمام لوگوں کو ہتھیار دیں گے جو ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔
  3. روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ مشرقی یوکرین میں شہریوں کے "بچاؤ" کے لیے فوجی آپریشن کی ضرورت تھی، یہ دعویٰ کہ امریکہ نے پیش گوئی کی تھی کہ وہ حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے جھوٹی بات کرے گا۔
  4. امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن، نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ اور دیگر عالمی رہنماؤں نے روس کے حملے کو بلا اشتعال اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ انہوں نے اسے پہلے سے سوچی سمجھی جنگ کا نام دیا جس میں تباہ کن انسان جانوں کا ضیاع اور انسانی مصائب لائے گی۔
  5. یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے ملک میں مارشل لاء کا اعلان کیا اور روس کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے یوکرائنیوں سے جنگ لڑنے کا مطالبہ بھی کیا جیسا کہ انہوں نے کہا، "ہم ہر اس شخص کو ہتھیار دیں گے جو ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے۔"
  6. پوتن کی جانب سے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹیں گر گئی ہیں اور تیل کی قیمتوں میں تقریباً 6 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 کے بعد پہلی بار لندن میں برینٹ کروڈ آئل نے مختصر طور پر $100 فی بیرل سے اوپر چھلانگ لگائی اور روبل ڈالر کے مقابلے میں 7.5 فیصد ڈوب گیا۔
  7. یوکرین کی طرف سے بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے پوتن سے کہا: "اپنی فوجوں کو یوکرین پر حملہ کرنے سے روکیں۔ امن کو ایک موقع دیں۔ پہلے ہی بہت سے لوگ مارے جا چکے ہیں۔" بعدازاں گٹیرس نے پوتن سے التجا کی، "انسانیت کے نام پر، اپنے فوجیوں کو روس واپس لائیں۔
  8. بھارت میں یوکرین کے سفیر ڈاکٹر ایگور پولیکھا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کرنے کی اپیل کرتے ہوئے روس یوکرین پر جاری جنگ میں ہندوستانی حکومت کی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مودی جی دنیا کے سب سے طاقتور اور قابل احترام لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کی روس کے ساتھ خصوصی، مراعات یافتہ، اسٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، مجھے نہیں معلوم کہ پوتن کتنے عالمی لیڈروں کی بات سن سکتے ہیں لیکن مودی جی کی حیثیت۔ مجھے امید ہے"۔
  9. یوکرین پر روسی حملے کے بعد پہلے ردعمل میں، نیٹو نے یوکرین اور روس کے قریب اپنے مشرقی کنارے پر اپنی زمینی، سمندری اور فضائی افواج کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ نیٹو کا رکن لتھوانیا ہنگامی حالت کا اعلان کرنے والا نیٹو کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
  10. روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج نے یوکرین میں 70 سے زائد فوجی اڈوں کو تباہ کر دیا، جن میں 11 ہوائی اڈے بھی شامل ہیں۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ روسی مسلح افواج کے حملوں کے نتیجے میں یوکرین میں 74 فوجی تنصیبات تباہ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تباہ ہونے والے فوجی اڈوں میں 11 ایئر فیلڈز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا ایک فوجی ہیلی کاپٹر اور چار ڈرون بھی مار گرائے گئے۔
  11. دوسری جانب یوکرین کی پولیس نے جمعرات کو کہا کہ روس نے دن کے آغاز سے اب تک 203 حملے کیے ہیں اور یوکرین میں تقریباً ہر جگہ لڑائی جاری ہے۔ ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ یوکرین کا ایک فوجی طیارہ، جس میں 14 افراد سوار تھے، دارالحکومت کیف کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مارشل لاء کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
  12. یوکرین کی فوج پوری سرحد پر روسی فوج سے لڑ رہی ہے۔ صدر کے دفتر کے ایک مشیر نے کہا، "سومی، خرخیو، کھیرسن، اوڈیسا اور کیف کے قریب فوجی ہوائی اڈوں پر بے خوف لڑائی ہو رہی ہے۔"
  13. دریں اثنا، امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے خلاف نئی پابندیاں لگانے کے لیے جی 7 اتحادیوں سے بات کی۔ بعد میں وہ اس بحران پر امریکی عوام سے بھی بات کریں گے۔ روس کے حملے کے درمیان نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ دوسری جانب چین نے روسی وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ وہ سیکیورٹی معاملات میں ماسکو کے معقول تحفظات کو سمجھتا ہے۔روس طویل عرصے سے یوکرین کے نیٹو اور یورپی یونین کی طرف جانے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔

جمعرات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھارتی وقت کے مطابق صبح 8:30 کے قریب یوکرین پر حملے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد روسی فوجیوں نے یوکرین پر وسیع پیمانے پر حملہ کیا تو دارالحکومت کیف اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ Russia Attacks Ukraine

حملے کی بین الاقوامی مذمت اور پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے، پوتن نے دوسرے ممالک کو خبردار کیا کہ روسی کارروائی میں مداخلت کی کسی بھی کوشش کے ایسے نتائج ہوں گے جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔

دریں اثنا یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے روسی حملے کو’جارحیت کی جنگ‘ قرار دیتے ہوئے اپنے اتحادیوں سے فوجی اور انسانی مدد کی اپیل کی ہے۔

یوکرین روس جنگ کی اب تک کی اہم خبریں:

  1. یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن، جرمن چانسلر اولاف شولز، یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مشیل، پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن سے بات کی ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پوتن کو روکنے، پوتن مخالف اتحاد بنانے، فوری پابندیاں لگانے اور یوکرین کے لیے فوجی اور انسانی امداد کے لیے فوری طور پر کارروائی کرے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روس کو امن قائم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
  2. یوکرین کے صدر کے ایک مشیر نے جمعرات کو کہا کہ ملک پر روسی حملے میں اب تک تقریباً 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر اولیکسی آریسٹووچ نے کہا کہ کئی درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے حکام ان تمام لوگوں کو ہتھیار دیں گے جو ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔
  3. روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ مشرقی یوکرین میں شہریوں کے "بچاؤ" کے لیے فوجی آپریشن کی ضرورت تھی، یہ دعویٰ کہ امریکہ نے پیش گوئی کی تھی کہ وہ حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے جھوٹی بات کرے گا۔
  4. امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن، نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ اور دیگر عالمی رہنماؤں نے روس کے حملے کو بلا اشتعال اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ انہوں نے اسے پہلے سے سوچی سمجھی جنگ کا نام دیا جس میں تباہ کن انسان جانوں کا ضیاع اور انسانی مصائب لائے گی۔
  5. یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے ملک میں مارشل لاء کا اعلان کیا اور روس کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے یوکرائنیوں سے جنگ لڑنے کا مطالبہ بھی کیا جیسا کہ انہوں نے کہا، "ہم ہر اس شخص کو ہتھیار دیں گے جو ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے۔"
  6. پوتن کی جانب سے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹیں گر گئی ہیں اور تیل کی قیمتوں میں تقریباً 6 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 کے بعد پہلی بار لندن میں برینٹ کروڈ آئل نے مختصر طور پر $100 فی بیرل سے اوپر چھلانگ لگائی اور روبل ڈالر کے مقابلے میں 7.5 فیصد ڈوب گیا۔
  7. یوکرین کی طرف سے بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے پوتن سے کہا: "اپنی فوجوں کو یوکرین پر حملہ کرنے سے روکیں۔ امن کو ایک موقع دیں۔ پہلے ہی بہت سے لوگ مارے جا چکے ہیں۔" بعدازاں گٹیرس نے پوتن سے التجا کی، "انسانیت کے نام پر، اپنے فوجیوں کو روس واپس لائیں۔
  8. بھارت میں یوکرین کے سفیر ڈاکٹر ایگور پولیکھا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کرنے کی اپیل کرتے ہوئے روس یوکرین پر جاری جنگ میں ہندوستانی حکومت کی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مودی جی دنیا کے سب سے طاقتور اور قابل احترام لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کی روس کے ساتھ خصوصی، مراعات یافتہ، اسٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، مجھے نہیں معلوم کہ پوتن کتنے عالمی لیڈروں کی بات سن سکتے ہیں لیکن مودی جی کی حیثیت۔ مجھے امید ہے"۔
  9. یوکرین پر روسی حملے کے بعد پہلے ردعمل میں، نیٹو نے یوکرین اور روس کے قریب اپنے مشرقی کنارے پر اپنی زمینی، سمندری اور فضائی افواج کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ نیٹو کا رکن لتھوانیا ہنگامی حالت کا اعلان کرنے والا نیٹو کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
  10. روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج نے یوکرین میں 70 سے زائد فوجی اڈوں کو تباہ کر دیا، جن میں 11 ہوائی اڈے بھی شامل ہیں۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ روسی مسلح افواج کے حملوں کے نتیجے میں یوکرین میں 74 فوجی تنصیبات تباہ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تباہ ہونے والے فوجی اڈوں میں 11 ایئر فیلڈز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا ایک فوجی ہیلی کاپٹر اور چار ڈرون بھی مار گرائے گئے۔
  11. دوسری جانب یوکرین کی پولیس نے جمعرات کو کہا کہ روس نے دن کے آغاز سے اب تک 203 حملے کیے ہیں اور یوکرین میں تقریباً ہر جگہ لڑائی جاری ہے۔ ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ یوکرین کا ایک فوجی طیارہ، جس میں 14 افراد سوار تھے، دارالحکومت کیف کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مارشل لاء کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
  12. یوکرین کی فوج پوری سرحد پر روسی فوج سے لڑ رہی ہے۔ صدر کے دفتر کے ایک مشیر نے کہا، "سومی، خرخیو، کھیرسن، اوڈیسا اور کیف کے قریب فوجی ہوائی اڈوں پر بے خوف لڑائی ہو رہی ہے۔"
  13. دریں اثنا، امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے خلاف نئی پابندیاں لگانے کے لیے جی 7 اتحادیوں سے بات کی۔ بعد میں وہ اس بحران پر امریکی عوام سے بھی بات کریں گے۔ روس کے حملے کے درمیان نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ دوسری جانب چین نے روسی وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ وہ سیکیورٹی معاملات میں ماسکو کے معقول تحفظات کو سمجھتا ہے۔روس طویل عرصے سے یوکرین کے نیٹو اور یورپی یونین کی طرف جانے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.