افغان امن سمجھوتے کے امریکی خصوصی نمائدہ زلمے خیل زاد نے گزشتہ روز راولپنڈی میں پاکستان آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوا سے ملاقات کی اور افغان امن عمل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی فوج نے اطلاع دی ہے کہ خلیل زاد افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور آئندہ سیاسی نظام کی منصوبہ بندی کرنے کے مقصد سے قطر میں بین افغان مذاکرات کے آغاز کے بعد پاکستان پہنچے۔
فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں آرمی ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کے دوران باہمی مفادات، علاقائی سلامتی اور افغان امن عمل جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان میں با جوا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان خطہ میں امن اور مواصلات کے بارے میں واضح رائے رکھتے ہیں اور اسی پر عمل درآمد کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
امریکی سفارتخانہ نے اسلام آباد میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ خلیل زاد نے افغان امن عمل کو آگے بڑھانے میں پاکستان کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔
بتادیں کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان اور افغان کے درمیان 12 ستمبر 2020 کو امن مذاکرات شروع ہوئے ہیں۔ ان مذکرات میں امریکی نمائندگی کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو، بین افغان امن مذاکرات وفد کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد شریک تھے۔
واضح رہے کہ دوحہ میں افغانستان حکومت اور طالبان کے مابین بین افغان مذاکرات کی شروعاتی تقریب میں پاکستان نے بھی حصہ لیا، جس کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی۔