ETV Bharat / international

افغانستان: گرلز ہائی اسکول طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد سے ہی کھلا ہوا ہے

افغانستان کے شہر مزار شریف میں یُلمارب گرلز ہائی اسکول میں بچیوں کی تعلیم طالبان کے کنٹرول کے بعد بھی جاری ہے، مزار شریف کے محکمہ تعلیم کے سربراہ محمد نعیم بلخی کا کہنا ہے کہ شرعی حجاب کے ساتھ تعلیم کے حصول میں امارت اسلامی افغانستان کی طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے۔

Yulmarab girls' high school has remained open since the Taliban takeover in August
افغانستان: گرلز ہائی اسکول طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد سے ہی کھلا ہوا ہے
author img

By

Published : Oct 13, 2021, 10:32 PM IST

امارت اسلامیہ افغانستان کو جہاں خواتین کے حقوق اور ان کے تعلیم کے حصول سے روکنے کے لیے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے وہیں افغانستان کے شہر مزار شریف کے یُلمارب گرلز ہائی اسکول میں تعلیم بغیر کسی پریشانی کے جاری ہیں۔

افغانستان: گرلز ہائی اسکول طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد سے ہی کھلا ہوا ہے

قابل ذکر بات یہ ہے یُلمارب گرلز ہائی اسکول افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے ہی کھلا ہوا ہے جبکہ لڑکیوں کے بیشتر اسکول بند تھے۔

مزار شریف کے محکمہ تعلیم کے سربراہ محمد نعیم بلخی نے کہا کہ لڑکیوں پر شرعی حجاب کے ساتھ تعلیم کے حصول میں امارت اسلامی افغانستان کی طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ لڑکیوں کے اسکول کھل گئے ہیں اور وہ خوشی خوشی اپنے کلاسز میں جارہی ہیں۔ ہمارے یہاں لڑکیوں اور لڑکوں کی الگ الگ کلاسیز ہیں اور ہمیں کوئی مسئلہ بھی در پیش نہیں ہے۔

18 سالہ طالبہ الہام صداقت اس بات سے بہت خوش ہیں اور پر امید بھی ہیں کہ ملک کے دیگر صوبوں میں بہت جلد لڑکیوں کے اسکول کھل جائنگے۔

یلمارب گرلز ہائی اسکول میں تقریبا دو ہزار 800 طالبات زیر تعلیم ہیں اور اسکول میں 85 خواتین اساتذہ ہیں۔ اسکول کی ہیڈ ٹیچر سیما صفا سادات کا کہنا ہے کہ اسکول میں کوئی پریشانی نہیں ہے ، طالبات خوشی سے اسکول آرہی ہیں اور اساتذہ بھی مطمئن ہیں۔

امارت اسلامیہ افغانستان کے قائم مقام طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اس ہفتے کہا ہے کہ تعلیمی سہولیات کو دوبارہ کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن اس میں وقت لگے گا۔

وزیر تعلیم عبدالباقی حقانی نے کہا کہ طالبان زندگی کے ہر شعبے میں اسلام اور قومی اقدار سے متصادم ہر چیز کے لیے مثبت نقطہ نظر رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔اور خواتین کے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے سلسلے میں صنفی علیحدگی کو نافذ کیا جائے گا لیکن شرعی حجاب لازمی ہوگا۔

امارت اسلامیہ افغانستان کو جہاں خواتین کے حقوق اور ان کے تعلیم کے حصول سے روکنے کے لیے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے وہیں افغانستان کے شہر مزار شریف کے یُلمارب گرلز ہائی اسکول میں تعلیم بغیر کسی پریشانی کے جاری ہیں۔

افغانستان: گرلز ہائی اسکول طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد سے ہی کھلا ہوا ہے

قابل ذکر بات یہ ہے یُلمارب گرلز ہائی اسکول افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے ہی کھلا ہوا ہے جبکہ لڑکیوں کے بیشتر اسکول بند تھے۔

مزار شریف کے محکمہ تعلیم کے سربراہ محمد نعیم بلخی نے کہا کہ لڑکیوں پر شرعی حجاب کے ساتھ تعلیم کے حصول میں امارت اسلامی افغانستان کی طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ لڑکیوں کے اسکول کھل گئے ہیں اور وہ خوشی خوشی اپنے کلاسز میں جارہی ہیں۔ ہمارے یہاں لڑکیوں اور لڑکوں کی الگ الگ کلاسیز ہیں اور ہمیں کوئی مسئلہ بھی در پیش نہیں ہے۔

18 سالہ طالبہ الہام صداقت اس بات سے بہت خوش ہیں اور پر امید بھی ہیں کہ ملک کے دیگر صوبوں میں بہت جلد لڑکیوں کے اسکول کھل جائنگے۔

یلمارب گرلز ہائی اسکول میں تقریبا دو ہزار 800 طالبات زیر تعلیم ہیں اور اسکول میں 85 خواتین اساتذہ ہیں۔ اسکول کی ہیڈ ٹیچر سیما صفا سادات کا کہنا ہے کہ اسکول میں کوئی پریشانی نہیں ہے ، طالبات خوشی سے اسکول آرہی ہیں اور اساتذہ بھی مطمئن ہیں۔

امارت اسلامیہ افغانستان کے قائم مقام طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اس ہفتے کہا ہے کہ تعلیمی سہولیات کو دوبارہ کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن اس میں وقت لگے گا۔

وزیر تعلیم عبدالباقی حقانی نے کہا کہ طالبان زندگی کے ہر شعبے میں اسلام اور قومی اقدار سے متصادم ہر چیز کے لیے مثبت نقطہ نظر رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔اور خواتین کے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے سلسلے میں صنفی علیحدگی کو نافذ کیا جائے گا لیکن شرعی حجاب لازمی ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.