ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران کسی دوسرے ملک کو آبنائے ہُرمُز میں کسی طرح کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔
گذشتہ ہفتے برطانیہ کے تیل ٹینکر کو آبنائے ہُرمُز میں روکے جانے کا ذکر کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب کا یہ بہادرانہ اقدام تھا۔
اس کے جواب میں برطانوی جہاز 'اسٹینا امپیرو' نے آبنائے جبل الطارق میں ایرانی جہاز کو روک کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ کشیدگی نہیں چاہتے ہیں، لیکن اگر ایران کے خلاف سازش رچی گئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔
برطانوی وزیر خارجہ جرمی ہنٹ نے برطانوی بحری جہاز کو ایران کے ذریعہ روکے جانے سے متعلق جہاز اور اس کے عملے کو رہا کرنے کی درخواست کی ہے۔
وہیں جرمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایران کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اس کے جہاز کو روکے۔
اس کے علاوہ حسن روحانی نے گذشتہ مہینے کے ایک امریکی ڈرون حملے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ دوبارہ ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے گا تو ایران بھی اسی جیسا عمل دہرائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر متحدہ یورپ کی جانب سے ایران کے نیوکلیائی معاہدے سے متعلق کوئی مدد نہ کی گئی تو معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں کو توڑنے میں ایران مزید ایک قدم بڑھائے گا۔