بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی مناسب سطح ہو تو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے مریضوں میں صحت مندی کی شرح زیادہ ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وٹامن ڈی کی وجہ سے سائٹوکائین اسٹروم (خون میں مدافعتی پروٹینز کا بہت زیادہ اخراج) کو کم کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 40 برس سے زائد عمر کے ایسے مریض جن میں وٹامن ڈی کی سطح زیادہ ہوتی ہے ان میں کووڈ 19 سے موت کا خطرہ اس وٹامن کی کمی کے شکار افراد کے مقابلے میں 51.5 فیصد کم ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پلوس ون میں شائع ہوئے۔
واضح رہے کہ وٹامن ڈی سورج کی روشنی میں گھومنے سے جلد میں قدرتی طور پر بنتا ہے مگر مخصوص غذاؤں اور سپلیمنٹس کے ذریعے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے نتائج گزشتہ چند ماہ کے دوران سامنے آنے والی تحقیقی رپورٹس کو تقویت پہنچاتے ہیں۔
نیویارک کے لیونکس ہل ہاسپٹل کے ڈاکٹر لین ہوروٹز کا بھی کہنا ہے کہ متعدد تحقیقی رپورٹز میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی کووڈ-19 کے مریضوں میں بدترین نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے حیران کن نہیں کیونکہ وٹامن ڈی مدافعتی نظام کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
- مزید پڑھیں: کونسل آف سائنسی اور صنعتی تحقیق کو جانیں
اس تحقیق کے دوران کووڈ -19 کے اسپتالوں میں زیرعلاج 253 مریضوں کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا، جن میں ورم کا باعث بننے والے سی ری ایکٹیو پروٹین اور بیماری سے لڑنے والے مدافعتی خلیات کی ایک قسم لمفوسائٹ کی تعداد کو بھی دیکھا گیا۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ جن مریضوں میں وٹامن ڈی کی سطح مناسب حد تک تھی، ان میں کووڈ-19 سے سنگین پیچیدگیوں بشمول خون میں آکسیجن کی کمی اور موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔