فلسطین کے ویسٹ بینک علاقے میں رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر لوگ تیاریوں میں مصروف ہیں۔ کورونا وائرس کے قہر کے باوجود بھی احتیاط کے ساتھ دوکانیں کھلی ہوئی ہیں اور لوگ خریداری کر رہے ہیں۔
فلسطین کے وزیر اعظم محمد شتاحی نے رمضان المبارک کے لئے ویسٹ بینک میں گھروں میں رہنے والے قواعد کی سختی میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیکٹریاں 50 فیصد کام کرنا شروع کرسکتی ہیں۔ ساتھ ہی حفاظت کی شرائط پوری کرنے کی صورت میں فارماسیوٹیکل اور فوڈ فیکٹریز کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔چھوٹے کاروبار ایسے علاقوں میں دوبارہ کھول سکتے ہیں جن میں کوئی بیماری نہیں ہے۔
گذشتہ 5 مارچ سے ہی ویسٹ بینک مین لاک ڈاون ہے۔ ضروری خدمات کے سوا ہر طرح کی چیزوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ شہر کے اندر ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ پر سفر کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
فلسطین کے ویسٹ بینک میں کورونا وائرس کے 314 کیسز درج کیے گئے ہیں، جن میں2 اموات شامل ہیں۔ ان متاثرین میں سے زیادہ تر ایسے افراد ہیں جو اسرائیل کے اندر کام کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کے اندر کام کرنے والے مقامات اور ان کے گھروں کے درمیان کارکنان کی روزانہ نقل و حرکت ممنوع ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی مزدوروں کو اسرائیلی بستیوں میں کام کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔
ہجوم کو روکنے کے لئے بہت سارے ممالک نے مساجد بند کردی ہیں اور رات کی تراویح کی نماز پر پابندی عائد کردی ہے۔سعودی عرب سمیت ممتاز علماء نے لوگوں سے گھر بیٹھے نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے کے اواخر میں رمضان المبارک کا آغاز چاند کے ساتھ ہونے والا ہے۔ اسی صورت میں دنیا بھر کے مسلمان کورونا وائرس کو مزید پھیلائے بغیر اسلام کے مقدس ترین مہینے کی رسومات کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام میں ہر برس رمضان کے مہینے کا روزہ ہر بالغ مسلمان پر فرض ہے۔ روزے کی حالت میں طلوع فجر کے بعد سے غروب آفتاب تک کھانا، پینا اور بیوی سے جماع کرنا حرام قرار دیا گیا ہے۔
طلوع فجر سے قبل کھانے پینے کو سحری کہتے ہیں اور غروب آفتاب کے بعد کھانے پینے کو افطار کہتے ہیں۔ روزہ رکھنے والوں کو دونوں کا حکم دیا گیا ہے۔
عشا کی نماز کے وقت تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس ماہ میں خیر و برکت اور ثواب کی کثرت کی وجہ سے صدقات و خیرات اور زکوۃ دینا عام طور پر دیکھا جاتا ہے۔