وزیر اعظم نریندر مودی کے دو روزہ بنگلہ دیش دورہ کے دوران بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں وزیر اعظم کے دورہ کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہوئی جھڑپ چار مظاہرین ہلاک ہوگئے ہیں۔
چاتوگرام میڈیکل کالج اسپتال کے ایک پولیس اہلکار علاؤالدین تالقدر نے صحافیوں کو بتایا کہ زخمیوں میں پانچ افراد کو اسپتال لایا گیا تھا جن میں چار لوگوں نے علاج کے دوران دم توڑ دیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق 'حفاظت اسلام' کے کارکنان نے پولیس کاروائی کے دوران مختلف مقامات پر سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا۔ حفاظت اسلام بنگہ دیش میں کوئی سیاستی جماعت نہیں ہے لیکن ملک کے اسلامی اسکول پر تنظیم کی مضبوط پکڑ ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی بنگلہ دیش کی آزادی کے 50 سال مکمل ہونے پر منعقد تقریبات میں شرکت کرنے کے لئے جمعہ کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت پہنچے تھے۔
عہدیداروں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بنگلہ دیش دورے کے دوران ڈھاکہ کی مرکزی مسجد میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی۔ اس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا اور مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں سے فائرنگ کی، جس میں کئی مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔
مظاہرین نے کہا کہ بھارت میں وزیر اعظم مودی کی ہندو وادی سیاستی جماعت مذہبی پولرائزیشن کو فروغ دے رہی ہے اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔
ڈپٹی پولیس کمشنر نور الاسلام نے کہا کہ "یہ جھڑپ مسجد جانے والوں کے دو گروہوں میں شروع ہوئی۔ ایک گروپ بھارت کے وزیر اعظم کے خلاف نعرے بازی کر رہا تھا۔ دوسرا گروپ ان احتجاج کی مخالفت کر رہا تھا۔ تصادم اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے احتجاج کرنے والے گروپ کو روکنے کی کوشش کی۔"
وزیر اعظم مودی کا کورونا وائرس وبا کے شروع ہونے کے بعد سے یہ پہلا غیرملکی دورہ ہے۔