طالبان کی جانب سے جاری ویڈیو میں عسکریت پسندوں کو ہوائی اڈے میں گھومتے پھرتے اور ہیلی کاپٹروں و طیاروں کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ طالبان نے گذشتہ جمعرات کو افغانستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر ہرات پر قبضہ کرلیا تھا۔
قبل ازیں طالبان جنگجو ہرات کی بڑی تاریخی مسجد کے پاس سے گزرے جو 500 سال قبل مسیح کی یادگار ہے اور تمام سرکاری عمارتوں پر قبضہ جمالیا۔ محض دو ہفتوں کے اندر طالبان نے افغانستان کے دوتہائی سے زیادہ علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ افغان حکومت کی افواج کو تقریباً دو دہائیوں سے مغربی ممالک کی جانب سے تربیت دے رہی تھیں تاہم افواج، طالبان کا مقابلہ کرنے کے قابل نظر نہیں آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے 72 گھنٹوں میں کابل پر طالبان کی دستک، امریکی انٹیلی جنس کی تازہ رپورٹ
طالبان نے کابل کے جنوب میں واقع ایک اہم شہر مزار شریف پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ مزار شریف کابل سے بہت قریب واقع ہے۔ طالبان جنگجو، دارالحکومت کابل سے 80 کیلومیٹر تک پہنچ چکے ہیں جہاں صوبہ لوگر میں افغان فورسز کے ساتھ جھڑپ جاری ہے۔ امریکی فورسز کے اندازہ کے مطابق اندرون 30 یوم کابل باغیوں کے زیراثر آسکتا ہے اور صرف چند مہینوں میں طالبان ملک کے باقی حصوں پر بھی قبضہ کرسکتے ہیں۔