امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی دوطرفہ ملاقات کے دوران خود دہشت گردی کے تناظر میں پاکستان کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں دہشت گرد گروپ کام کر رہے ہیں اور انہوں نے اسلام آباد سے ضروری کارروائی کرنے کو کہا ہے تاکہ یہ گروہ امریکہ اور بھارت کی سلامتی کو متاثر نہ کرسکیں۔
خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے جمعرات کو وزیراعظم مودی اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان پہلی شخصی ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ"گفتگو کے دوران جب دہشت گردی کا مسئلہ سامنے آیا تو نائب صدر ہیرس نے خود اس حوالے سے پاکستان کے کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کئی دہشت گرد گروہ کام کر رہے ہیں جبکہ پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرے تاکہ یہ گروہ امریکہ اور بھارت کی سلامتی پر اثرانداز نہ ہوسکیں۔
ہیرس نے بتایاکہ "انہوں نے سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے پر وزیراعظم کی بریفنگ اور اس حقیقت سے اتفاق کیا کہ بھارت کئی دہائیوں سے سرحد پار دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور ایسے دہشت گرد گروپوں پر پاکستان کی امداد سے متعلق مسائل پر سخت نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ، آسٹریلیا، جاپان کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات معنیٰ خیز، مودی کا دعویٰ
وزیراعظم نے مودی کی کملا ہیرس سے ملاقات تقریبا ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں کووڈ 19 ، دہشت گردی ، تکنیکی میدان میں تعاون ، سائبر سیکورٹی وغیرہ جیسے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے آسٹریلیا اور جاپان کے وزرائے اعظم سے ملاقات کی، جس کے بعد مودی ٹویٹ کرکے اس ملاقات کو معنی خیز اور انڈو پیسیفک خطے کے لیے خوش آئند قرار دیا۔