امریکی فوج نے گزشتہ دنوں افغان سکیورٹی فورسز کی مدد کے لئے افغانستان میں فضائی حملے کیے، پینٹاگن (Pentagon) نے جمعرات کو اس کی تصدیق کی۔
پینٹاگن کے ترجمان جان کربی نے وضاحت کیے بغیر کہا: ’’گزشتہ کئی دنوں میں، ہم نے اے این ڈی ایس ایف (افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سکیورٹی فورسز) کی حمایت کے لئے فضائی حملے کیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’جیسا کہ (امریکی دفاع کے) سکریٹری نے کہا کہ ہم اے این ڈی ایس ایف کی حمایت کے اہل ہیں اور ہم (ان کی حمایت و مدد) کرتے رہیں گے۔ جنرل میک کینزی کہیں بھی ایسا فیصلہ لینے کے اہل ہے۔‘‘
مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ تین دنوں کے دوران افغانستان کے متعدد صوبوں میں کیے گئے فضائی حملوں میں کم از کم پانچ طالبانی ہلاک ہوگئے۔ افغان صحافی بلال سروری نے ٹویٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجیوں کے ذریعہ طالبان کو نشانہ بنائے جانے والے فضائی حملے کیے گئے تھے۔
فضائی حملوں کی رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے کہا تھا کہ جنگ سے تباہ شدہ ملک میں ابھی ’’آخری جنگ‘‘ (End Game) باقی ہے۔
مزید پڑھیں: ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ پر احتجاج، ترنمول کانگریس کے اراکین سائیکل پر پارلیمنٹ پہنچے
بدھ کے روز امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے کہا تھا کہ طالبان افغانستان میں 212 ضلعی مراکز پر قابض ہونے اور ’’ناگزیر فتح‘‘ کا پروپیگنڈا کررہے ہیں۔
اس سے قبل بائیڈن انتظامیہ نے کہا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلاء 31 اگست تک مکمل ہو جائے گا۔ امریکی سنٹرل کمانڈ نے کہا تھا کہ گزشتہ ہفتے تک افغان سے 95 فیصد امریکی فوجیوں کے انخلاء کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔