امریکہ نے چین سے درآمد کیے جانے والے تجارتی سامان پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کے فیصلے پر عمل شروع کر دیا ہے۔
امریکی فیصلے کے خلاف چین سخت ردعمل کرتے ہوئے مایوسی کااظہار کیا ہے۔
چینی وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس امریکی فیصلے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔
امریکہ کی جانب سے عائد کیے گئے اضافی ٹیکس کا اطلاق آج سے شروع ہو گیا ہے۔ اس کے بعد چین سے درآمد کیے جانے والے تقریبا 200 ارب ڈالر کے سامان پر 10 فیصد کی بجائے 25 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
امریکہ کی جانب سے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے، جبکہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
دونوں معاشی طاقتیں تقریبا 10 ماہ کی تجارتی معاہدے کے لیے کوشاں ہیں۔
جمعرات کے روز ہی واشنگٹن میں چین کے نائب وزیراعظم لی ہی نے تقریبا 10 گھنٹے تک امریکی نمائندوں سے مذاکرات کیے۔
چین اور امریکہ کے درمیان گزشتہ برس جولائی سے تجارتی جنگ جاری ہے۔ اس تجارتی جنگ سے نہ صرف دونوں ملکوں کو بلکہ عالمی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے