امریکہ 15 جنوری 2021 تک افغانستان میں فوجیوں کی موجودگی کو کم کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین مارک ملی نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ 15 جنوری تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کو کم کرکے 2500 کرنے کے ارادے پر پیش رفت کر رہی ہے۔
ملی نے بروکنگ انسٹی ٹیوشن میں ورچوئل پینل بحث کے دوران کہا 'ہم ابھی اس فیصلے پر عمل درآمد کے سلسلے میں غور و فکر کررہے ہیں'۔
ریزولوٹ سپورٹ مشن کمانڈر جنرل آسٹن ملر اور سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک مک کینزی نے قائم مقام سیکریٹری کرسٹوفر ملر سے سفارشات کی ہیں کہ اس سلسلے میں افغانستان میں امریکی اڈوں کو بند کیے جائیں اور امریکی فوجوں کی تعداد میں کمی لائی جائے۔
ملی نے کہا کہ قائم مقام دفاعی سیکرٹری نے اڈوں کی بندش کی منظوری دے دی ہے لیکن اس کے بارے میں تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
- مزید پڑھیں: دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہند روس کا باہمی تعاون
نومبر کے شروع میں ملر نے 15 جنوری 2021 تک افغانستان اور عراق میں امریکی فوج کی تعداد کو ہر ملک میں 2500 تک کم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔