ETV Bharat / international

US Congress on Imports from China: امریکی کانگریس سے چین کے سنکیانگ سے درآمدات پر پابندی کا بل منظور

امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) نے اویغور مسلمانوں سے جبری مزدوری Forced Labour of Uyghur Muslims کی روک تھام کے لیے پیش کیے گئے بل کے حتمی ورژن کو متفقہ رضامندی سے منظور کر لیا ہے۔ اس بل میں چین کے سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے میں جبری مشقت سے بنی اشیا کی درآمد ات پر پابندی عائد کرنے کا التزام ہے۔

US Congress passes bill banning imports from China's Xinjiang
امریکی کانگریس سے چین کے سنکیانگ سے درآمدات پر پابندی کا بل منظور
author img

By

Published : Dec 17, 2021, 4:14 PM IST

امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) نے چین کے علاقے سنکیانگ سے درآمدات پر پابندی کے بل Bill to ban imports from Xinjiang کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ جس کی اس ہفتے کے شروع میں ایوان نمائندگان سے منظوری دی گئی تھی۔

بل کی شق کے تحت خطے سے درآمد کی جانے والی اشیا کی اجازت اس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ انہیں چین میں جبری مشقت کے بغیر تیار کیا گیا تھا۔

یہ مغربی علاقے میں نسلی اور مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر سنکیانگ میں لاکھوں ایغور مسلمانوں Uyghur Muslims پر چین کی طرف سے مبینہ طور پر ظلم و ستم پر امریکہ کی طرف سے عائد پابندیوں کے سلسلے کا تازہ ترین قدم ہے۔

جو بائیڈن انتظامیہ نے جمعرات کو نئی پابندیوں کا بھی اعلان کیا، جس میں سنکیانگ میں کریک ڈاؤن کے لیے متعدد چینی بائیوٹیک اور نگرانی کرنے والی کمپنیوں اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی پارلیمنٹ نے بل دستخط کے لیے صدر جو بائیڈن کو بھیج دیا ہے۔

اس بل پر صدر جو بائیڈن کے ذریعہ قانون میں دستخط کرنے کی ضرورت ہے، جس پر وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ کریں گے۔

امریکہ کے اس اقدام سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: US Sanctions On China: امریکہ کی چین، میانمار اور شمالی کوریا پر نئی پابندیاں

یہ بل ’’سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے سے براہ راست اشیا اور اس کے مواد کی درآمدات اور تجارت پر پابندی لگاتا ہے، جو ایغور، قازق، کرغیز، تبتی، یا چین میں دیگر ستائے جانے والے گروہوں کے ارکان کی طرف سے بنائے گئے ہیں۔‘‘

اس کے علاوہ اراکین نے امریکی صدر پر زور دیا کہ مسلم اقلیتوں پر ظلم کرنے اور غیرضروری مزدوری کے استعمال میں سہولت فراہم کرنے کے ذمہ دار اہلکاروں پر بھی پابندیاں عائد کر نے کی درخواست کی گئی ہے۔

یو ایس کسٹم حکام کا خیال ہے کہ سنکیانگ میں تیار کردہ اشیا جبری مشقت سے تیار کی جاتی ہیں اور ان کی درآمد پر پابندی عائد کی جانی چاہیے، سوائے درآمد کنندگان کی جانب سے ایسی اشیاء کے جو اس کے برعکس واضح ثبوت فراہم کر سکیں۔

ڈیموکریٹک سینیٹ کے رہنما چک شومر نے ٹویٹ کیا، "یہ سینیٹ ایغور لوگوں کے خلاف نسل کشی کے معاملے میں خاموش نہیں رہے گی۔ اور امریکہ بھی اس معاملے میں ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا نہ ہی عالمی برادری کو بھی ان کے ساتھ ہونا چاہیے۔"

چین کو عالمی سطح پر اویغور مسلمانوں Uyghur Muslims کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے سرزنش کی گئی ہے کہ وہ انہیں بڑے پیمانے پر حراستی کیمپوں میں بھیج کر، ان کی مذہبی سرگرمیوں میں مداخلت کر رہے ہیں

اس سال کے شروع میں امریکہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے سنکیانگ میں چینی اقدامات کو نسل کشی قرار دیا۔

امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) نے چین کے علاقے سنکیانگ سے درآمدات پر پابندی کے بل Bill to ban imports from Xinjiang کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ جس کی اس ہفتے کے شروع میں ایوان نمائندگان سے منظوری دی گئی تھی۔

بل کی شق کے تحت خطے سے درآمد کی جانے والی اشیا کی اجازت اس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ انہیں چین میں جبری مشقت کے بغیر تیار کیا گیا تھا۔

یہ مغربی علاقے میں نسلی اور مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر سنکیانگ میں لاکھوں ایغور مسلمانوں Uyghur Muslims پر چین کی طرف سے مبینہ طور پر ظلم و ستم پر امریکہ کی طرف سے عائد پابندیوں کے سلسلے کا تازہ ترین قدم ہے۔

جو بائیڈن انتظامیہ نے جمعرات کو نئی پابندیوں کا بھی اعلان کیا، جس میں سنکیانگ میں کریک ڈاؤن کے لیے متعدد چینی بائیوٹیک اور نگرانی کرنے والی کمپنیوں اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی پارلیمنٹ نے بل دستخط کے لیے صدر جو بائیڈن کو بھیج دیا ہے۔

اس بل پر صدر جو بائیڈن کے ذریعہ قانون میں دستخط کرنے کی ضرورت ہے، جس پر وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ کریں گے۔

امریکہ کے اس اقدام سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: US Sanctions On China: امریکہ کی چین، میانمار اور شمالی کوریا پر نئی پابندیاں

یہ بل ’’سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے سے براہ راست اشیا اور اس کے مواد کی درآمدات اور تجارت پر پابندی لگاتا ہے، جو ایغور، قازق، کرغیز، تبتی، یا چین میں دیگر ستائے جانے والے گروہوں کے ارکان کی طرف سے بنائے گئے ہیں۔‘‘

اس کے علاوہ اراکین نے امریکی صدر پر زور دیا کہ مسلم اقلیتوں پر ظلم کرنے اور غیرضروری مزدوری کے استعمال میں سہولت فراہم کرنے کے ذمہ دار اہلکاروں پر بھی پابندیاں عائد کر نے کی درخواست کی گئی ہے۔

یو ایس کسٹم حکام کا خیال ہے کہ سنکیانگ میں تیار کردہ اشیا جبری مشقت سے تیار کی جاتی ہیں اور ان کی درآمد پر پابندی عائد کی جانی چاہیے، سوائے درآمد کنندگان کی جانب سے ایسی اشیاء کے جو اس کے برعکس واضح ثبوت فراہم کر سکیں۔

ڈیموکریٹک سینیٹ کے رہنما چک شومر نے ٹویٹ کیا، "یہ سینیٹ ایغور لوگوں کے خلاف نسل کشی کے معاملے میں خاموش نہیں رہے گی۔ اور امریکہ بھی اس معاملے میں ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا نہ ہی عالمی برادری کو بھی ان کے ساتھ ہونا چاہیے۔"

چین کو عالمی سطح پر اویغور مسلمانوں Uyghur Muslims کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے سرزنش کی گئی ہے کہ وہ انہیں بڑے پیمانے پر حراستی کیمپوں میں بھیج کر، ان کی مذہبی سرگرمیوں میں مداخلت کر رہے ہیں

اس سال کے شروع میں امریکہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے سنکیانگ میں چینی اقدامات کو نسل کشی قرار دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.