ETV Bharat / international

'جی ایس پی مسئلے کا حل نہ ہونا بدقسمتی کی بات ہے' - america

امریکہ کی ترقی پذیر ممالک کے لیے عمومی ترجیح نظام (جی ایس پی) سے بھارتی پیداوار کو ہٹانے سے متعلق تنازعہ کا کوئی حل نہیں ہونے کو مرکزی حکومت نے بدقسمتی قرار دیا۔

علامتی تصویر
author img

By

Published : Jun 2, 2019, 3:13 AM IST


حکومت نے سنیچر کو کہا ہے کہ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت اور معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کی سمت میں کام کرتے رہیں گے۔

مرکزی وزیر تجارت اور صنعت نے یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ جی ایس پی سے بھارتی پیداوار کو ہٹانے سے متعلق مسئلہ کے حل کی تجویز امریکہ نے قبول نہیں کیا جو بدقسمتی کی بات ہے۔

جی ایس پی ایک تجارتی نظام ہے جس کے تحت ترقی یافتہ ملک اپنے علاقے میں ترقی پذیر ممالک کے پیداوار کو درآمد ڈیوٹی میں چھوٹ دیتے ہیں۔ یہ چھوٹ سبھی ترقی پذیر ممالک کو ملتی ہے۔

امریکہ نے مارچ کے پہلے ہفتہ میں جی ایس پی سے بھارتی پیداوار کو ہٹانے کے لئے 60 دنوں کا نوٹس دیا تھا اور تجارتی عمل پر اعتراض کیا تھا۔ یہ مدت 5 جون کو ختم ہورہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عمل سے متعلق مسائل حل نہیں ہوسکے ہیں جس کے نتیجہ میں بھارتی پیداوار کو امریکہ میں درآمد ڈیوٹی پر ملنے والی چھوٹ 5 جون کو ختم ہوجائے گی۔

بھارت کا کہنا ہے کہ امریکہ کی طرح بھارت اور دیگر ممالک ایسے معاملوں میں اپنے قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔ کسی بھی ملک کے ساتھ خصوصی معاشی تعلقات کے شعبہ میں مسائل کا حل تلاش کرنا ایک مسلسل عمل ہے۔

بھارت اس مسئلہ کو باقاعدگی عمل کے طور پر دیکھتا ہے اور امریکہ کے ساتھ مستحکم تعلقات پر یقین رکھتا ہے۔دونوں ممالک آپسی مفادات کو دیکھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ جی ایس پی کے تحت بھارت کو ہر سال ٹیکس میں 19 کروڑ ڈالر کی چھوٹ دی جارہی تھی۔


حکومت نے سنیچر کو کہا ہے کہ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت اور معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کی سمت میں کام کرتے رہیں گے۔

مرکزی وزیر تجارت اور صنعت نے یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ جی ایس پی سے بھارتی پیداوار کو ہٹانے سے متعلق مسئلہ کے حل کی تجویز امریکہ نے قبول نہیں کیا جو بدقسمتی کی بات ہے۔

جی ایس پی ایک تجارتی نظام ہے جس کے تحت ترقی یافتہ ملک اپنے علاقے میں ترقی پذیر ممالک کے پیداوار کو درآمد ڈیوٹی میں چھوٹ دیتے ہیں۔ یہ چھوٹ سبھی ترقی پذیر ممالک کو ملتی ہے۔

امریکہ نے مارچ کے پہلے ہفتہ میں جی ایس پی سے بھارتی پیداوار کو ہٹانے کے لئے 60 دنوں کا نوٹس دیا تھا اور تجارتی عمل پر اعتراض کیا تھا۔ یہ مدت 5 جون کو ختم ہورہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عمل سے متعلق مسائل حل نہیں ہوسکے ہیں جس کے نتیجہ میں بھارتی پیداوار کو امریکہ میں درآمد ڈیوٹی پر ملنے والی چھوٹ 5 جون کو ختم ہوجائے گی۔

بھارت کا کہنا ہے کہ امریکہ کی طرح بھارت اور دیگر ممالک ایسے معاملوں میں اپنے قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔ کسی بھی ملک کے ساتھ خصوصی معاشی تعلقات کے شعبہ میں مسائل کا حل تلاش کرنا ایک مسلسل عمل ہے۔

بھارت اس مسئلہ کو باقاعدگی عمل کے طور پر دیکھتا ہے اور امریکہ کے ساتھ مستحکم تعلقات پر یقین رکھتا ہے۔دونوں ممالک آپسی مفادات کو دیکھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ جی ایس پی کے تحت بھارت کو ہر سال ٹیکس میں 19 کروڑ ڈالر کی چھوٹ دی جارہی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.