اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی 'یو این ایچ سی آر' کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دنیا بھر میں پناہ گزینوں اور داخلی طور پر بے گھر افراد کی تعداد میں 90 لاکھ کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
جمعرات کو جاری 'گلوبل ٹرینڈز' کی سالانہ رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے دفتر کا کہنا ہے کہ تنازعات اور ظلم کا شکار ہونے والی ساڑھے سات کروڑ کی آبادی دنیا کی مکمل آبادی کا ایک فیصد حصہ ہے۔
یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلیپو گرانڈی کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے والے ساڑھے سات کروڑ افراد کا 68 فیصد حصہ صرف پانچ ممالک میانمار، افغانستان، شام، جنوبی سوڈان اور وینزویلا سے تعلق رکھتا ہے۔
ان میں سے ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کا تعلق جنگ زدہ ملک شام سے ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2018 کے اختتام پر نقل مکانی کرنے والے افراد کی تعداد 70 اعشاریہ 8 ملین تھی، لیکن گذشتہ برس تقریبا 9 سے 11 ملین افراد مزید بے گھر ہوئے ہیں۔ ان میں سے اکثر کا تعلق غریب ممالک سے ہے۔
گرانڈی نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس نے مہاجرین اور بے گھر افراد کو بری طرح متاثر کیا ہے، کیونکہ 164 ممالک نے کورونا سے لڑنے کے لئے اپنی سرحدوں کو جزوی یا مکمل طور پر بند کردیا ہے۔