پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ اور عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ نے عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے کو بھارت کی بہت بڑی سفارتی کامیابی مانا جارہا ہے۔
مسعود اظہر پراب مندرجہ ذیل پابندیاں عائد ہوں گی:۔
عالمی شدت پسند قرار دیئے جانے کے بعد پاکستان حکومت مسعود اظہر کی جائیداد کو ضبط کرے گی۔ اس میں اظہر سے منسلک تمام مدارس، کیمپ، مکانات، زمین۔جایئداد کو قرق کرنا شامل ہیں۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ میں شامل تمام ملکوں کو مسعود اظہر کے بینک اکاونٹ بند کرنے ہوں گے۔ مسعود سے جڑے لوگوں اور اسکے اداروں کو کوئی مدد نہیں دی جا سکے گی۔ مسعود اظہر کسی بھی ملک میں نہیں جا سکتا۔
مختلف مملک میں مسعود اظہر سے جڑے اقتصادی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کی جائے گی۔
اس کے علاوہ کوئی بھی ملک مسعود اظہر کو یا جیش محمد کو نہ تو ہتھیار فروخت کریں گے اور نہ ہی کسی طرح کی فوجی ٹریننگ دیں سکتے ہیں۔
یہ اس وقت ممکن ہوسکا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی طرف سے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش پر چین نے 'تکنیکی روک' ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
اس سے قبل امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے مسعود اظہر پر پابندی عائد کرنے والی قرارداد کا چین نے ویٹو کر دیا تھا۔