طالبان اور صحت کے حکام نے بتایا کہ مشرقی افغانستان میں ہفتے کے روز طالبان کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں ایک بچے سمیت کم از کم دو شہری ہلاک ہوگئے۔
صوبہ ننگرہار کے ضلع بہسود کے پولیس چیف عصمت اللہ مبارز کے مطابق طالبان کی گاڑی کے قریب سے دو بم دھماکے ہوئے جس سے ایک بچہ ہلاک ہوگیا لیکن طالبان جنگجوؤں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ایک مقامی اسپتال کے اہلکار نے بتایا کہ حملے کے بعد دو لاشیں اور چار زخمی شہریوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
مشرقی صوبے ننگرہار میں ہونے والے بم دھماکے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم، اسلامک اسٹیٹ گروپ نے طالبان کو نشانہ بناتے ہوئے وہاں اکثر حملے کیے ہیں۔
حال ہی میں داعش نے افغانستان کے شمال ، جنوب اور دارالحکومت کابل میں حملوں کے ساتھ توسیع کے آثار دکھائے ہیں۔
پچھلے ہفتے اس نے جنوبی افغانستان میں ایک شیعہ مسجد پر مہلک خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 60 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔
امریکہ کے ملک سے نکلنے کے بعد یہ مہلک ترین واقعہ تھا جس نے طالبان کو افغان دارالحکومت پر قبضہ کرنے کی اجازت دی۔
داعش کے متواتر حملے نے جنگ زدہ ملک میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کی طالبان کی صلاحیت پر شکوک پیدا کردیے ہیں۔