افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں دو کار بم دھماکوں میں فوج کے تین جوانوں کی موت جبکہ تین طالبانی بھی مارے گئے۔ اس کے علاوہ 9 دیگر جوان زخمی بھی ہوئے جس میں چھ فوج کے جوان اور تین پولیس اہلکار شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پہلے کار بم نے فوج کے 601 ویں شہری یونٹ کو نشانہ بنایا جس میں افغان نیشنل آرمی (اے این اے) کے چھ جوان اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ جبکہ تین اے این اے جوان مارے گئے۔
صوبائی گورنر کے دفتر نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا کہ چھ اے این اے کے جوان زخمی ہوئے ہیں اور یہ بھی واضح کیا کہ یہ حملہ گریشک ضلع میں ہوا ہے۔
دفتر کے مطابق طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ ہونے کے بعد ایک دھماکہ ہوا جس میں تین طالبانی عسکریت پسندوں کی موت ہوگئی اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ دوسرا موٹر بم ہلمند - قندھار قومی شاہراہ پر ہوا اور جو قومی حفاظتی دستوں کو نشانہ بناکر کیا گیا تھا۔
صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک نے واقعہ کی تصدیق کی اور بتایا کہ متاثرین کی تعداد کے سلسلے غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے۔
افغانستان کے ہلمند صوبے میں دو بم دھماکے
صوبائی گورنر کے دفتر نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا کہ چھ اے این اے کے جوان زخمی ہوئے ہیں اور یہ بھی واضح کیا کہ یہ حملہ گریشک ضلع میں ہوا ہے۔
افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں دو کار بم دھماکوں میں فوج کے تین جوانوں کی موت جبکہ تین طالبانی بھی مارے گئے۔ اس کے علاوہ 9 دیگر جوان زخمی بھی ہوئے جس میں چھ فوج کے جوان اور تین پولیس اہلکار شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پہلے کار بم نے فوج کے 601 ویں شہری یونٹ کو نشانہ بنایا جس میں افغان نیشنل آرمی (اے این اے) کے چھ جوان اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ جبکہ تین اے این اے جوان مارے گئے۔
صوبائی گورنر کے دفتر نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا کہ چھ اے این اے کے جوان زخمی ہوئے ہیں اور یہ بھی واضح کیا کہ یہ حملہ گریشک ضلع میں ہوا ہے۔
دفتر کے مطابق طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ ہونے کے بعد ایک دھماکہ ہوا جس میں تین طالبانی عسکریت پسندوں کی موت ہوگئی اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ دوسرا موٹر بم ہلمند - قندھار قومی شاہراہ پر ہوا اور جو قومی حفاظتی دستوں کو نشانہ بناکر کیا گیا تھا۔
صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک نے واقعہ کی تصدیق کی اور بتایا کہ متاثرین کی تعداد کے سلسلے غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے۔