جنوب مغربی پاکستان کے ایک دور دراز علاقے میں جمعہ کے روز ایک تیز رفتار بس کے کھائی میں گرنے سے 20 افراد ہلاک جبکہ 50 زخمی ہو گئے ہیں۔
مقامی پولیس کے مطابق یہ حادثہ صوبہ بلوچستان کے ایک ضلع خضدار میں پیش آیا۔ امدادی کارکنوں نے ہلاک اور زخمیوں کو فوجی اور سرکاری اسپتال منتقل کیا ہے۔
خضدار کے ضلع ہیڈ کوارٹر کے سینئر ڈاکٹر شاہ جہاں نے بتایا کہ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔
ایک زخمی مسافر نے بتایا کہ انہوں نے ڈرائیور کو بار بار خبردار کیا ہے کہ وہ محتاط رہے۔ انہوں نے ڈرائیور کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ موسیقی سے لطف اندوز ہو رہا تھا اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کر رہا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے ایک عہدیدار نے بھی الزام لگایا کہ ڈرائیور کی لاپرواہی اس حادثے کا سبب بنی حالانکہ انہوں نے کہا کہ حکام تاحال تفتیش کر رہے ہیں۔
عقیدتمند ایک صوفی بزرگ کی مزار کی زیارت کے بعد پڑوسی جنوبی صوبہ سندھ کے ایک ضلع دادو واپس جارہے تھے۔
ضلع خضدار میں ڈپٹی کمشنر بشیر احمد نے بتایا کہ شارپ موڑ پر ڈرائیور نے گاڑی سے کنٹرول کھو دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب حادثہ پیش آیا، اس وقت بس میں بہت زیادہ لوگ سوار تھے، کچھ عقیدتمند بس کی چھت پر بھی بیٹھے تھے۔
سڑک کے ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے سڑک حادثات پاکستان میں عام ہیں۔